اویس کیانی: اٹلی سے آنے والا خصوصی جہاز ملزم بیٹی کو اٹلی میں قتل کر کے پاکستان بھاگ آنے والے ملزم شبر عباس کو لے کر واپس روانہ ہو گیا۔
اٹلی میں 2021 میں پاکستانی نژاد 18 سالہ لڑکی کے قاتل باپ کی گرفتاری کیلئے اٹلی حکومت دو سال سے کوشش کر رہی تھی۔ وزیراعظم ہاوس کی طرف سے ملزم کی حوالگی کیلئے ایف آئی اے اور متعلقہ اداروں کو ہدیات جاری کی تھیں۔ اٹلی مین قتل ہونے والی پاکستانی نژاد 18 سالہ لڑکی ثمن عباس کو والدین کی طرف سے پاکستان میں اپنے رشتہ دار سے زبردستی شادی پر زور دیا جاتا رہا ، ثمن عباس کو مبینہ طور پر قتل کر کے اس کی لاش چھپا دی گئی تھی جس کو پولیس نے تلاش کیا ۔ اٹلی میں پولیس کی تحقیقات میں ثمن عباس کے والدین اور چچا پر قتل کا الزام تھا۔
شبر عباس اور ان کی اہلیہ بچی کے قتل کے بعد واپس پاکستان بھاگ آئے تھے ۔ اٹلی کی پولیس نے پاکستان کی حکومت سے ملزم کی حوالگی کے لئے متعدد رابطے کئے اور اٹلی کے وزیراعظم نے بھی قتل کی تحقیقات کیلئے ہر ممکن اقدامات کا اعلان کیاتھا۔ اٹلی حکومت کی طرف سے ملزم کی حوالگی کے حوالے سے پاکستانی حکام کو بارہا درخواستیں کی گئیں، اٹلی حکومت نے عدم تعاون پر پاکستانیوں کیلیے 1700 سے زائد تکنیکی ویزوں کو موخر کرنے کا بھی اشارہ کیا تھا۔
اٹلی حکومت کی طرف سے معاملے کی سنگینی پر وزیراعظم ہاوس بھی متحرک ہو گیا تھا ۔وزارت داخلہ ،ایف آئی اے اور ہنجاب پولیس کو اٹلی حکام سے تعاون کی ہدایات دی گئی تھیں۔
بچی کے قتل میں ملوث باپ کو واپس اٹلی لے جانےکیلئے خصوصی طیارہ پاکستان بھیجا گیا۔ ملزم کو اڈیالہ جیل سے ایف آئی اے کی خصوصی ٹیم اسلام آباد ائیرپورٹ لے کر آئی۔ملزم کی اٹلی حکام کو حوالگی اور جہاز کے ٹیک آف کی خصوصی رپورٹ وزیر داخلہ کو بھجوا دی گئی