ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مہنگائی ہے لیکن اتنی نہیں کہ پہیہ جام ہڑتال ہو

Kakar, Prime Minister Anwar Kakar, City42, Electricity issue, Price hike, Wheal jam strike, relief measures,
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہاہےکہ بجلی کے بلوں کے مسئلے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ مہنگائی واقعی ہے لیکن اتنی مہنگائی نہیں کہ پہیہ جام ہڑتال ہو۔

ایوان وزیراعظم میں 
سینیئر صحافیوں سےگفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم  انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ تمام اداروں سے پوچھا ہےکہ کتنی بجلی مفت استعمال کرتے ہیں، بجلی کے بل سب کو دینا ہوں گے، آئی ایم ایف کے معاہدے پر عمل کریں گے، آئی پی پیز،لائن لاسز  اور  چوری کی وجہ سے بجلی مہنگی ہے، حکومت نے زیادہ تر وقت بجلی کی قیمتوں کےحوالے سے لگایا ہے۔

انوار الحق کاکڑنےصحافیوں اور اینکرز سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فوج ایک یونٹ بھی مفت بجلی استعمال نہیں کرتی۔ بجلی کے بلوں کے مسئلے کوبڑھاچڑھاکر پیش کیاجارہاہے۔ بجلی بحران کی بڑی وجہ لائن لاسز ،چوری اور آئی پی پیز معاہدے ہیں۔ بجلی بلوں میں ریلیف کیلئے آئی ایم ایف سے رابطے میں ہیں۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ بجلی بلوں میں ریلیف پر 3دن میں کوئی بات کرسکیں گے۔ پاکستان میں کوئی بحران نہیں لیکن مشکل حالات ضرور ہیں۔ اس وقت معاشی اور سیکورٹی چیلنجز کاسامناہے۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ 3سے 4سال میں پاکستان میں 60سے 70ارب ڈالر سرمایہ کاری ہوگی۔ہم آئی ٹی، میڈیکل، سیاحت اور  دفاعی پیداوار  پرکام کر رہے ہیں۔ 

انوار کاکڑ کا کہنا تھا کہ ملک میں توانائی بچانے کاکوئی تصور ہی نہیں ہے۔مرض کے علاج کیلئے درست تشخیص ضروری ہے۔ بجلی بلوں کامسئلہ ضرور ہے لیکن یہ امن وامان کامسئلہ نہیں ہے۔

 نگراں وزیراعظم نے کہا کہ  لاپتہ افراد کا معاملہ سنجیدہ ہے،  الیکشن کی  تاریخ پر سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ کرے گی احترام کریں گے،  الیکشن  وقت پر  ہوگا، الیکشن کرانےکا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔

نگراں وزیراعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نادرا چیئرمین کے  لیے اسپیشلائزڈ شخص کی ضرورت ہے، دہشت گردی اور  حساس معاملات دیکھ کر نادرا رولز میں ترمیم کی، نادرا کے معاملات بڑی حد تک ملک کی سیکیورٹی سے متعلق ہوتے ہیں۔

انہوں نےکہا کہ  ملک میں مایوسی پھیلانا درست نہیں، ملک کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے،  ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والوں سے سختی سےنمٹا جائےگا، زراعت، معدنیات اور  آئی ٹی کے شعبے میں بہت صلاحیت ہے۔