(ویب ڈیسک) فالج دو قسم کا ہوتا ہے، ایک جس میں دماغ کی خون کی شریانیں کا پھٹ جاتی ہیں، دوسرا دماغ کی خون کی شریانوں میں کسی رکاوٹ کا آجانا۔ دل میں خرابی، دل کے والوو میں خرابی، گردن کی شریانوں میں چربی کا جم جانا، فالج کے خاصے اہم اسباب ہوتے ہیں۔ شوگر، بلڈپریشر، موٹاپا، سگریٹ نوشی، تمباکو، شراب نوشی، دل کے والوو کی خرابی، ایسی بیماری کے رسک ہوتے ہیں۔
پاکستان میں فالج کے مریضوں کی شرح 40فیصد سے تجاوز کرچکی ہے۔10لاکھ لوگ تقریباً فالج کی وجہ سے کسی نہ کسی معذوری کا شکار ہیں۔پاکستان میں فالج کے مسئلے سے دوچار کم ازکم 22فیصد افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں یا پھر معذور ہوجاتے ہیں۔ حاملہ عورتوں میں فالج کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔
یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ نیند ہماری زندگی کا اہم ترین حصہ ہے کیونکہ ہم اوسطاً ایک تہائی وقت سوتے ہوئے گزارتے ہیں اور اگر آپ اس کو اہمیت نہیں دیتے تو یہ جان لیں کہ اچھی نیند دل کی شریانوں کے امراض بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
یہ بات فرانس میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی جس میں کہا گیا کہ ناقص نیند جان لیوا امراض کا شکار بناسکتی ہے۔فرنچ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ میڈیکل ریسرچ کی تحقیق میں نیند کی عادات اور امراض قلب کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا تھا۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اچھی نیند سے امراض قلب اور فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔محققین نے دریافت کیا کہ اچھی نیند سے دل کی شریانوں کے امراض کا خطرہ 74 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
اس کے علاوہ اپنے بلڈپریشر کو کنٹرول میں رکھنا اور باقاعدگی سے بلڈپریشر کی دوائیاں لینا،شوگر کو کنٹرول میں رکھنا اور باقاعدگی سے اس کی دوائیاں استعمال کرنا،روزانہ کم ازکم15سے20منٹ کی چہل قدمی(واک) کریں۔
سگریٹ نوشی سے پرہیز کرنا۔افسردگی اور دباؤ سے بچنا کیونکہ ہر چھ میں سے ایک فرد کے فالج کی وجہ ذہنی تناؤ ہے۔غصے کو کنٹرول کریں اور کولیسٹرول کو کم کریں۔متوازن غذا ضرور کھائیں یعنی فروٹ اور سبزیوں کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں۔اپنے وزن کو کنٹرول میں رکھیں، ہر پانچ میں سے ایک فالج موٹاپا کی وجہ سے ہوتا ہے۔