ٹماٹر کی قیمتوں سے متعلق بڑی خبر

31 Aug, 2022 | 05:51 PM

Imran Fayyaz

(رومیل الیاس) سندھ اور جنوبی پنجاب میں سیلاب کے باعث ملک بھر میں سبزیوں کی قلت،قلت کے باعث سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ برقرار رہا۔

افغانستان سے ٹماٹر آنے کے بعد ٹماٹر کی قیمت میں نمایاں کمی جبکہ دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں 10سے 30 روپے فی کلو اضافہ ہوگیا۔سرکاری نرخ نامے اور اوپن مارکیٹ میں سبزیوں کی قیمتوں میں تضاد برقرار سرکاری نرخ نامے پر عملدرآمد کروانے میں انتظامیہ مکمل ناکام ہوگئی۔
سندھ اور جنوبی پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث سبزیوں کی قلّت بڑھنے لگی، سبزیوں کی قلّت کے باعث قیمتوں میں مسلسل اضافہ نے عوام کی چیخیں نکال دی،افغانستان سے ٹماٹر کی درامد کے بعد ٹماٹر کی قیمت میں نمایاں کمی ہوئی لیکن دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ برقرار ہے۔ افغانستان سے ٹماٹر آنے کے بعد فی کلو قیمت میں تین سو روپے کی کمی جبکہ سرکاری نرخ نامے اور اوپن مارکیٹ میں سبزیوں کی قیمتوں میں تضاد برقرار ہے۔

ٹماٹر کی سرکاری قیمت 160 روہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں 200 روپے کلو تک فروخت ہورہا ہے، پیاز کی سرکاری قیمت 260 جبکہ اوپن مارکیٹ میں 350، تھائی لینڈ کا ادرک سرکاری قیمت 360 جبکہ اوپن مارکیٹ میں 400، چائنہ کا لہسن سرکاری قیمت 270 روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں 350، بند گوبھی مزید 20 روپے مہنگی ہونے کے بعد سرکاری قیمت 178 روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں 250 روپے کلو فروخت ہوتا رہا۔
پھول گوبھی 20 روپے مہنگی ہو کر 200 روپے کلو فروخت، شملہ مرچ سرکاری قیمت 360 روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں 400، کریلا سرکاری قیمت 155 روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں 200، اروی سرکاری قیمت 105 روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں 150، گھیا توری سرکاری قیمت 115 روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں 150، سبز مرچ سرکاری قیمت 155 روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں 200 روپے کلو فروخت ہورہے ہیں۔
شہریوں نے حکومت سے سرکاری نرخ نامے پر عملدرآمد کروانے کے ساتھ ساتھ غیر فعال پرائس کنٹرول کمیٹیاں فعال کرنے کا مطالبہ کیا۔ سبزی فروش کا کہنا تھا کہ افغانستان سے ٹماٹر آنے پر قیمت کم ہوئی ہیں، منڈی میں موجود مافیا سبزی کی قیمتیں مقرر کرتا ہے مہنگی سبزی خرید کر سستی نہیں بیچ سکتے۔

مزیدخبریں