( علی رامے ) پنجاب حکومت 38 نجی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا، پنجاب میں صوبائی محکموں کیساتھ ہیرا پھیرا کرنے والی نجی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا گیا، پیپرا پنجاب کی جانب سے رواں سال بلیک لسٹ ہونے والی کمپنیوں کی فہرست جاری کردی۔
تفصیلات کے مطابق کمپنیوں نے پولیس، صحت، واسا، صاف پانی اور تعمیراتی شعبوں سمیت دیگر منصوبوں میں ہیر پھیرا کی۔ نجی کمپنیوں نے ٹینڈر لینے کی آڑ میں جلعی دستاویزات بھی فراہم کیں۔ بلیک لسٹ ہونے والی کمپنیوں میں ایم ایس مرزا اینڈ برادرز اور ایم ایس عوامی سسٹم شامل ہیں۔
ایم ایس شاہ انٹرپرائز، ایم ایس کنسٹرکشن انجئنرز، ایم ایس جگن خان مزاری اور یونی بلڈ ایسوسیٹ بھی بلیک لسٹ ہونے والوں میں شامل ہیں۔ پیپرا حکام کے مطابق مختلف کمپنیوں کو مکمل طور پر بلیک لسٹ جبکہ بیشتر کمپنیوں کو تین سے دو سال تک کے لیے بلیک لسٹ کیا جاتا ہے۔
دوسری جانب پنجاب حکومت نے پنجاب چیرٹی کمیشن میں این جی اوز کی رجسٹریشن کی تاریخ میں دوسری بار اضافہ کر دیا ہے۔ اب رجسٹریشن کیلئے آخری تاریخ 31 اگست سے بڑھا کر 15 ستمبر کر دی گئی ہے۔ این جی اوز کے مالکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس کمیشن کے ذریعے اپنے اداروں کی رجسٹریشن 15 ستمبر سے پہلے پہلے کروا لیں۔
15 ستمبر کے بعد غیر رجسٹرڈ فعال این جی اوز کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ خیراتی اداروں اور این جی اوز کی رجسٹریشن کا مقصد صدقات، عطیات اور فنڈز کے استعمال اور ترسیل کو شفاف بنانا ہے۔