’’حکومت کو اندیشہ ہے کہ نواز شریف کہیں واپس نہ آجائے‘‘

31 Aug, 2020 | 11:15 AM

Azhar Thiraj

سٹی 42:مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر و رکن قومی اسمبلی رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ حکومت کو اندیشہ ہےکہ کہیں نوازشریف واپس نہ آجائے، حکومت نواز شریف کے بارے میں بحث چھیڑکر مسائل سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ حکومت نےخود نوازشریف کو باہر بھیجا، جس کیس میں نوازشریف کو سزا ہوئی، اس میں وہ بری ہونے والے ہیں، سزاسنانے والاجج بھی مس کنڈکٹ کا مرتکب ہوا ہے، نوازشریف کی پہلی ترجیح علاج ہے، کورونا کی وجہ سے نوازشریف کا علاج تاخیرکا شکار ہوا، اکتوبر تک علاج کے معاملات حل ہوں گے تو اس کے بعد وطن واپسی ہوگی، بیماری کی نوعیت ایسی ہےکہ تھوڑی سی بھی بے احتیاطی مسائل پیدا کرسکتی ہے۔


ان کا کہنا تھا کہ چھوٹی سوچ کے مالک لوگ نوازشریف کی صحت پر سیاست کررہے ہیں، ہر کسی کو سازش کرکے سزا نہیں دلائی جاتی، نوازشریف کا بطور قیدی دوسرے قیدی سے موازنہ نہیں کرایا جاسکتا، حکمرانوں کے جھوٹ اور سازشیں بے نقاب ہوچکی ہیں، مسلم لیگ ن کا کوئی نقصان نہیں ہورہا۔

صدر ن لیگ پنجاب کا کہنا تھا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس( ایف اے ٹی ایف) پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے قومی سلامتی کے اداروں کے کہنے پر حکومت سے مذاکرات کیے، چھوٹی جماعتوں کواعتماد میں نہ لینے سے ان میں بے اعتمادی پیدا ہوئی۔تمام جماعتیں اپوزیشن کےاتحاد میں شامل ہوں گی اور ہم مولانا فضل الرحمان کو لکھ کر دینےکے لیے تیار ہیں، شہباز شریف انگوٹھا بھی ثبت کریں گے، ایک دوسرے پراعتماد اور ساتھ چلنےکی ضرورت ہے، اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس (اےپی سی) جو فیصلہ کرےگی ن لیگ اس کے ساتھ ہوگی۔

مزیدخبریں