(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے بیوہ خاتون کیخلاف جھوٹا مقدمہ بنانے اور اس پر ناجائز تعلقات کے الزامات لگانے والے کو 2 لاکھ روپے جرمانہ کردیا، ہائیکورٹ نے سول عدالت کو بیوہ خاتون کے گھر کا قبضہ دلوانے اورغیر قانونی قابض پر جرمانہ عائد کرنے کا بھی حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس چودھری مسعود جہانگیر نے محمد الیاس کی درخواست پر6 صفحات کا تحریری فیصلہ جاری کیا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالتوں کے پاس اتنی فراغت نہیں اورنہ ہی عدالتیں خاموش تماشائی ہیں، قرآن کے تحت عدالتیں لوگوں کی امانتیں انہیں واپس کرنے کی پابند ہیں، محمد الیاس نے لالچ میں آکر اپنے چچا کے مکان کا جعلی ہبہ نامہ تیار کیا۔
فیصلہ کے مطابق در خوست گزار الیاس نے بیوہ ممتاز بیگم اور اس کے بیٹے کو ان کے حق سے محروم رکھا، درخواستگزار نے گھر پر ناجائز قبضے کیلئے اپنی چچی پر ناجائز تعلقات کے غلیظ الزامات عائد کیے، غلیظ الزامات پر بیوہ اوراس کا بیٹا درخواستگزار کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا حق بھی رکھتے ہیں، سیلٹمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے غلام محمد کو فیصل آباد میں گھر الاٹ کیا تھا، غلام محمد کی 1989ء میں وفات کے بعد درخواستگزار نے سول کورٹ سے یکطرفہ ڈگری حاصل کی، درخواستگزار نے اپنا دعویٰ عدالت سے واپس لیا اور ممتاز بیگم کو قانونی وارث تسلیم کیا، 7 برس بعد درخواستگزار محمد الیاس نے ممتاز بیگم کے گھر پر قبضے کیلئے عدالت سے رجوع کیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہےکہ جعلی مقدمہ بازی سے عدالتوں میں کیسز کا بوجھ بڑھ جاتا ہے جس کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے، سول عدالت محمد الیاس کی جانب سے بیوہ کے گھر پر کیا گیا قبضہ ختم کرائے، سول کورٹ درخواستگزار پر جرمانہ بھی عائد کرے۔