(مانیٹرنگ ڈیسک) وزارت منصوبہ بندی نے ملک میں ساتویں مردم شماری کے حوالے سے بیان جاری کر دیا ۔
وزارت منصوبہ بندی کے مطابق ملک میں ساتویں مردم و مکانات شماری یکم اگست سے 31 اگست 2022 تک ہو گی، اس پر 23 ارب روپے لاگت آئے گی، وزارت خزانہ نے ابتدائی طور پر 5 ارب روپے مختص کر دیے ہیں، بقیہ رقم مردم شماری کے آغاز پر فراہم کی جائے گی۔
بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران شاہدہ رحمانی کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری کنول شوذب نے بتایا کہ یہ مردم شماری پہلی ڈیجیٹلائز مردم شماری ہو گی جس کی تیاریاں مئی سے جاری ہیں۔
قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے ساتویں مردم شماری پر کام شروع کر دیا گیا ہے اور اس حوالے سے وزارت منصوبہ بندی نے تفصیلات بھی پیش کر دی ہیں، مردم شماری کی حتمی منظوری مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری سے مشروط ہو گی۔