مال روڈ (درنایاب) بزدار سرکار کی جانب سے اورنج لائن میٹرو ٹرین کی تاحال انشورنس نہ کرانے کا انکشاف ہوا ہے، بغیر انشورنس ہی ٹرین کے ٹیسٹ رن بھی مکمل کر لیے گئے، ٹرین کو تجرباتی بنیادوں سے نکال کر آپریشنل کرنے کی حکومتی تاریخ میں 25 دن رہ گئے۔
ذرائع کے مطابق اورنج لائن کی قیمتی ٹرینیں اور انجن بغیر انشورنس ٹریک پر دوڑائی جارہی ہیں، ٹرین کو تاحال 12 گھنٹے کے مسلسل ٹیسٹ رن سے بھی نہیں گزارا گیا، ابتدائی منصوبہ بندی میں اورنج لائن کو 16 گھنٹے چلانے کا پلان بنایا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق موجودہ حالات دیکھتے ہوئے اورنج لائن 12 گھنٹے کمرشل رن تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اورنج لائن کا کنٹریکٹ ہونے کے باوجود اسٹیشنز ڈائیوو کے حوالے نہ کیے گئے، متعدد اسٹیشنز ایل ڈی اے نے بھی ماس ٹرانزٹ کے حوالے نہ کئے۔
نیسپاک کی جانب سے اسٹیشنز کی فنشنگ پر کئی خامیوں کی نشاندہی بھی کی گئی ہے، ایک کھرب 60ارب کے انفراسٹرکچر کا منصوبہ بغیر انشورنس ہی چل رہا ہے، کسی بھی حادثے کی صورت میں نقصان کا ازالہ حکومت کو خود ہی کرنا ہوگا۔
جی ایم ماس ٹرانزٹ اتھارٹی سید عزیرشاہ کا کہنا ہے کہ اورنج لائن کی انشورنس کا معاملہ این آئی سی ایل سے چل رہا ہے، اورنج لائن کے کمرشل ٹیسٹ رن آپریشنل تاریخ سے دو ہفتہ قبل شروع کیا جائے گا۔
جی ایم ماس ٹرانزٹ سید عزیز شاہ کا کہنا ہے کہ اورنج لائن ٹرین کے سٹاف کی ٹریننگ چل رہی ہے، رائیڈر شپ دیکھ کر اورنج ٹرین کے دورانیہ کا فیصلہ کیا جائے گا۔