( وقار گھومن ) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات اورسینئرصحافیوں کے اعزاز میں ظہرانہ، فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ فوج اور عدلیہ ہمارے پیچھے کھڑی ہے۔ کوشش ہے کہ متوسط طبقہ کی توقعات پر پورا اتریں۔
تفصیلات کے مطابق فلیٹیزہوٹل میں وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری کےاعزازمیں دوپہر کے کھانے کا اہتمام سابق رہنما اے آرڈی منیراحمدخان اورزکریہ بٹ کی جانب سے کیا گیا، ماہرقانون خالد رانجھا،سہیل وڑائچ،مجیب الرحمن شامی،خوشنودعلی خان،خالدقیوم،ارشادعارف،توفیق بٹ،محسن گورائیہ،حافظ امیرعلی اعوان اوردیگرشخصیات نے شرکت کی ،فواد چوہدری کا اس موقع پر کہنا تھا کہ بھینسیں بیچنے کامقصد یہ نہیں کہ اس سے بہت فائدہ ہوگا،اپنا پروگرام عوام تک پہنچانا تھا، لوگوں کے پاس دوائی کے پیسے نہیں، وزیراعظم کس طرح شاہانہ اندازمیں رہ سکتا ہے، نواز شریف گئے تو ملک پرقرضہ 28 ہزارکروڑ روپے تک پہنچ گیا،ہمارا ووٹرزیادہ امیدیں رکھتا ہے،جب اسے قربانی کا کہتے ہیں تو وہ ہم سے پوچھیں گے کہ آپ کیاقربانی دینگے۔
وفاقی وزیر کا مزید کہناتھا کہ عمران خان کی تصویر کےبغیرہم اسمبلی میں آنے کا سوچ بھی نہیں سکتے تھے عمران خان ایک نظریہ بن کر ابھرے اورانکی زندگی مکمل جدوجہد کی داستان ہے،انھوں نے کہا کہ مڈل کلاس ہماری سیاست کا محور ہے، کوشش ہے سعودی عرب سی پیک سے فائدہ اٹھا کریہاں منصوبے لگائے،پاکستان سرمایہ کاری کیلئے سب کیلئے کھلا ہے، ہم بھی اورنج لائن جیسے کھلونے بنا کر5 سال پورے کرسکتے ہیں۔
وفاقی وزیراطلاعات و نشریات نے طنزا کہا کہ’میاں صاحب ،8 بھینسوں کا دودھ صحت کیلئے بہترنہیں‘۔ شہبازشریف ون مین شو تھےان کابس چلتا تو 2گھنٹے مزدوری بھی خود کرلیتے۔