عمران خان کی وزیراعظم شہبازشریف کو بڑی آفر

30 Oct, 2022 | 11:03 AM

ویب ڈیسک: وزیراعظم شہبازشریف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ میرے جاننے والے ہیں ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ،وہ عمران نیازی کا پیغام لے کر میرے پاس آئے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ میں ڈائیلاگ کرنا چاہتا ہوں ۔

وزیر اعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پیغام لے کرآنے والے کی زبانی عمران خان دھمکیاں بھی دے رہے تھے اور ڈائیلاگ بھی کرنا چاہتے ہیں ،مجھے ان کے ساتھ آرمی چیف کے معاملے پر بات نہیں کرنی ،چارٹر آف اکانامی اور چارٹر آف ڈیموکریسی پر بات کرسکتا ہوں ۔میں نے کہا کہ جب انہوں نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کی تھی مجھ سے پوچھا تھا۔

آرمی چیف کا معاملہ آئین نے اختیار وزیر اعظم کو دیا ہے،انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کے لیے 3نام ہم دیں گے 3نام آپ دے دیں ،میں نے کہا کہ ان کو پیغام دیں میں ڈائیلاگ کے لیے تیار ہوں ۔

اس کے علاوہ وزیراعظم شہبازشریف کا مزید کہناتھاکہ انہوں نے اپنے دور میں کسی معاملے میں مشاورت نہیں کی،اب ہم کیوں مشاورت کریں ،موجودہ چیف الیکشن کمشنر کا نام میں نے نہیں عمران نیازی نے دئیے تھے۔وہ اپنے دور میں ہاتھ ملانا پسند نہیں کرتے تھے حتیٰ کہ میرانام لینا پسند نہیں کرتے تھےاتنی دشمنی تھی۔

شہبازشریف کا مزیدکہناتھا کہ اس ادارے کے خلاف عمران خان باتیں کررہا ہے جس نے اسے پالا پوسا،اس کو وہ سپورٹ ملی کہ جتنی 75سالوں میں کسی کو نہیں ملی۔تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے عمران خان نے توسیع کی آفر کی۔انہوں نے افواج پاکستان پر حملے کیے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہناتھا کہ گھڑی کا تحفہ بطور وزیر اعظم ملتا ہے،سعودی عرب سے عمران نیازی کو بطور وزیر اعظم مہنگے ترین تحفہ ملا،یہ میں نے کبھی نہیں سنا کہ تحفہ بازار میں بیچ کر پیسے جیب میں ڈال دیں،جب کوئی تحفہ ملتا ہے تو اسے توشہ خانے میں جمع کرایا جاتا ہے۔ہٹلر کے ساتھ بھی بہت سے لوگ تھے، تعریف نہیں کررہا ہٹلر نے جرمنی کی انڈسٹری کو بدل کے رکھ دیا تھا۔ہٹلر نے تو کچھ کرکے بھی دکھایا تھا،آپ نے 4سالوں میں کچھ بھی نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ   سعودی ولی عہد جلد پاکستان آئیں گے ، فقید المثال استقبال ہو گا، سعودی ولی عہد نے کہا پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں ،  چند روز میں چین کا دورہ کر رہا ہوں ،  دورہ چین دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دے گا۔

میں کسی ایک جماعت کا نہیں پاکستان کا وزیراعظم ہوں، دعا ہے کہ میں یہ آئینی اختیار پاکستان کے مفاد میں اچھی طرح استعمال کرسکوں.

مزیدخبریں