’’احتساب کے نام پر سیاستدانوں کے ساتھ ڈرامہ بند ہونا چاہیئے‘‘

30 Oct, 2019 | 06:55 PM

Arslan Sheikh

( سٹی 42 ) ایک سالہ مدت میں حکومت نااہل ثابت ہوچکی ہے، معیشت بکھرتی ہے تو جغرا فیائی نقشے تبدیل ہوجاتے ہیں، آزادی چوک پر مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب، بولے آزادی مارچ کو ہر پاکستانی کی حمایت حاصل ہے، 27اکتوبرسے اب تک کسی کو خراش تک نہیں آئی، ووٹ قوم کی امانت ہے، قوم کو یہ امانت واپس دلوانا چاہتے ہیں، 2018 کے انتخابی نتائج مسترد کرتے ہیں۔

آزادی چوک میں مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آزادی مارچ کے متوالوں کو سلام پیش کرتا ہوں، آپ کے جذبے اور ولولے کو سلام پیش کرتا ہوں، ہم نے 15 ملین مارچ پرامن طور پر کئے۔ سفر کے تمام مراحل میں کسی انسان کو خراش تک نہیں آئی، آزادی مارچ کو پاکستان کے ہر شہری کی حمایت حاصل ہے، انتخابات میں بدترین دھاندلی ہوئی، نتائج کو تسلیم نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ اول دن سے موقف اختیار کیا گیا کہ ووٹ قوم کی امانت ہے، قوم کو ووٹ کی امانت واپس دلوانا چاہتے ہیں، حکومت ایک سالہ مدت میں نااہل ثابت ہوئی، معیشت ٹوٹتی ہے تو جغرافیائی نقشے تبدیل ہوجاتے ہیں، اب قوم کو ملک کی بقا کی جنگ لڑنا ہوگی، ملک کے معیار اساتذہ کرام کو سڑکوں پر گھسیٹا گیا، 50 لاکھ گھروں کا اعلان ہوا مگر ایک اینٹ بھی نہ لگی، پاکستان میں کسی نوجوان کونوکری نہیں ملی، احتساب کے نام پر سیاستدانوں کے ساتھ ڈرامہ بند ہونا چاہیئے۔

مولانا فضل الرحمان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ پاکستان کی معیشت کو مغربی اداروں کے ہاتھوں برغمال بنادیا گیا، آج کاروباری صلاحیت ختم ہونے سے تاجر پریشان ہیں، آزادی مارچ ہر مظلوم طبقے کی آواز اور ترجمان ہے، آج ہر مظلوم طبقہ آزادی مارچ کے ساتھ شامل ہورہا ہے۔

مزیدخبریں