ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

یومِ تاسیس؛ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے گورنرز نے اہم پیغام جاری کردیے

یومِ تاسیس؛ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے گورنرز نے اہم پیغام جاری کردیے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42 :  گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر اور خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے یوم تاسیس کے حوالے سے اہم پیغام جاری کیے ہیں ۔ 

 گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے ملتان میں یوم تاسیس کے حوالے سے ہونے والی تقریب سے خطاب میں کہا کہ آج ہم بڑے بھائی یوسف رضا گیلانی کو مس کررہے ہیں ، تمام کارکنوں کو تاریخ ساز پروگرام منعقد کرنے پر مبارکباد، گیلانی خاندان نے ہمیشہ پیپلزپارٹی کے پرچم کو بلند رکھا، اس خاندان نے پیپلزپارٹی کی جنگ ہر دور میں لڑی۔ انہوں نے کہا کہ گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اس خاندان کا نام آنا چاہیے، تمام افراد اسمبلیوں میں ہیں ۔ 

 سردار سلیم حیدر نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے پھانسی لینا تسلیم کی مگر آمر کے سامنے جھکنا پسند نہ کیا، خود کو شیر کہنے والے جب ڈرے بیٹھے تھے تب بی بی نے آکر جام شہادت نوش کی۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو شہیدوں کا وارث ہے، آج اگر سسٹم چل رہا ہے تو پیپلزپارٹی کے مرہون منت ہے، آصف علی زرداری ہر چیز قربان کر کے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا ۔ 

انہوں نے کہا کہ کسی کی جرات نہیں پیپلزپارٹی کے کارکن کی طرف میلی آنکھ سے دیکھ سکے ، گورنر ہاؤس میں آپکا خادم بیٹھا ہوا ہے ، اگر ہم اتحادی ہیں تو ملک کی بہتری کے لیے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے مجھ پر ڈھیر سارے احسانات ہیں, اٹک میں اربوں روپے کے کام یوسف رضا گیلانی کیوجہ سے ہوئے ۔ اگلے الیکشن میں بلاول کو وزیراعظم بنانے میں ملتان کا اہم کردار ہوگا ۔ 

گورنر پنجاب نے وزیراعظم بلاول کے نعرے بھی لگوائے۔ 

 گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے پشاور میں یومِ تاسیس کے حوالے سے گفتگو  میں کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی 57 یوم تاسیس پر مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کا سب سے گھمبیر مسئلہ امن و امان ہے، کل جرگہ لیکرکوہاٹ جائیں گے، جرگہ میں مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈران شامل ہیں، اے پی سی بلوا رہا ہوں گورنر ہاؤس میں،5 تاریخ کو اے پی سی میں وزیراعلی کو بھی دعوت دے رہا ہوں ۔ 

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اچھی بات ہے کہ وزیراعلی آج متاثرین کی طرف گئے، دیر آئے درست آئے ، 5 تاریخ کو اے پی سی میں وزیراعلی کو بھی دعوت دے رہا ہوں ، ہمیں امن کے معاملے میں سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں جا کر آگ لگانے سے پہلے اپنے صوبے کا امن و امان بحال کریں، ہمارے جنوبی اضلاع دہشتگردی اور دہشتگردوں کی زد میں ہیں، دھرنے اور جلوس سے آزاد نہیں ہو سکتے، آزادی چاہیے تو عدلیہ کی طرف رجوع کریں، ڈی چوک اور دھرنہ آپ کو آزاد نہیں کر سکتا ۔ 

انہوں نے کہا کہ کل وزیراعلی نے جو تقریر کی اسمبلی میں وہ اس عہدے کے شایانِ شان نہیں۔ کیا آپ نے آج تک کوئی اے پی سی بلوائی؟ کیا آپ نے کرم کے شہدا کے لیے دعا تک کروائی؟، یہ لوگ ہر وقت مارا ماری کی باتیں کرتے ہیں، جلوس کی قیادت کیسے یہ کر سکتے تھے، غائب ہو جاتے ہیں، ورکر گرفتار ہوتا ہے، وزیراعلی کے کنٹینر کی حفاظت ان کی سیکیورٹی نہ کر سکی، ان کے آپس میں شدید اختلافات ہیں، اگر ہر کوئی منہ اٹھا کر اسلام آباد کو بند کرنے کی کوشش کرے تو ایسوں کے خلاف فورس تو بنے گی، ریاست کو چیلنج کر دیا جاتا ہے، ان کی خواہش ہے کہ پاکستان ترقی نہ کرے ۔ 

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ گورنر راج لگا تو میں کیوں انکار کروں! ، گورنر راج اگر لگایا گیا تو لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حلف انہوں نے لیا تھا کہ خان کو لیے بغیر نہیں جاؤں گا، کیا کیا پھر! کیوں بھاگ گئے؟