سٹی42: بھارت کے کرکٹ کنٹرول بورڈ نے چیمپئینز ٹرافی میں بھارتی ٹیم کی شمولیت کے مسئلہ پر اپنی حکومت سے مشورہ کرنے کے لئے مزید وقت مانگ لیا، پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے مؤقف پر اٹل کحڑا ہے کہ پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی چیمپئینز ٹرافی کے تمام میچ پاکستان میں ہی خوش اسلوبی سے کروائے جائیں گے اور کسی ملک کی ضد پوری کرنے کی خاطر کوئی میچ پاکستان سے باہر نہیں کروایا جائے گا۔ آئی سی سی کے بعرڈ نے بھارت کی درخواست پر اپنی آج ہفتہ کے روز متوقع میٹنگ آج نہیں کی ، اب یہ میٹنگ کل یا پرسوں کسی وقت ہو گی۔
ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی سی سی بورڈ کا آج کوئی اجلاس نہیں ہو رہا، پی سی بی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے موقف پر قائم ہے۔
اس سے قبل چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے مستقبل ککا فیصلہ کرنے کےلئے آئی سی سی بورڈ کی میٹنگ شروع ہونے کے صرف 15 منٹ بعد ملتوی کر دی گئی تھی۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے واضح کیا ہے کہ آج بورڈ کا کوئی اجلاس نہیں ہوگا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے حوالے سے اپنے موقف پر قائم ہے۔ پی سی بی کے مضبوط موقف کے بعد، بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے مبینہ طور پر اپنی ضد پر مزید غور کرنے کے لیے اضافی وقت کی درخواست کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر مزید بات اور حتممی فیسلہ کرنے کے لیے آئندہ 48 گھنٹوں میں آئی سی سی کی میٹنگ ہونے کا امکان ہے۔
غور طلب ہے کہ پاکستان نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی کے لیے اپنے عزم پر زور دیا ہے اور آئی سی سی کو آگاہ کیا ہے کہ اگر کوئی قابل عمل حل تجویز کیا جائے تو ہی پیش رفت ہو گی۔
اصولاً آئی سی سی بورڈ کو پاکستان میں ہونے والی چیمپئینز ٹرافی کے میچوں کا شیڈول اب سے کئی روز پہلے دے دینا چاہئے تھا لیکن اچانک بھارت نے آئی سی سی کے حکام سے یہ ضد کرنا شروع کر دی کہ انڈیا کی ٹیمچیمپئینز ٹرافی 2025 کے میچ کھیلنے کے لئے پاکستان نہین جائے گی، انڈیا کے اس ایونٹ میں تمام میچ پاکستان سے باہر رکھے جائیں۔ انڈیا کی یہ ضد دو وجوہات کی بنا پر بچگانہ ہے؛ پہلے یہ کہ پاکستان میں چیمپئینز ٹرافی کے میچوں کے لئے سکیورٹی اعلیٰ ترین درجہ کی ہو گی جس کی تصدیق آئی سی سی کے سکیورٹی پروفیشنل خود وزٹ کر کے کر چکے ہیں۔ دوسرے یہ کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم گزشتہ سال بھارت میں ہونے والے آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ کے میچ انڈیا میں کھیلنے کے لئے گئی تھی اور تب انڈیا نے یہی عندیہ دیا تھا کہ اس کے عوض انڈیا کی ٹیم کو پاکستان میں 2025 کی چیمپئینز ٹرافی کے میچ کھیلنے کے لئے بھیجا جائے گا۔ ورلڈ کپ سے پہلے انڈیا نے پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے ایشیا کپ کے میچوں میں اپنی ٹیم نہ بھیجنے کی ضد کی تھی تو اس وقت کے پاکستانی کرکٹ بورڈ کی میںیجمنٹ نے بھارت کی اس ضد کو مان لیا تھا جس کے نتیجہ میں ایشیا کپ کی نام نہاد میزبانی تو پاکستان نے کی لیکن اس ایونٹ کے تمام میچ دبئی اور سری لنکا میں کروانا پڑے۔ اس ذلت آمیز ارینجمنٹ کے بعد پاکستان کی کرکٹ ٹیم انڈیا میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ میں کھیلنے کے لئے اس شرط پر گئی تھی کہ انڈیا کی ٹیم بھی چیمپئینز ٹرافی کھیلنے کے لئے پاکستان آئے گی۔
پاکستان اور انڈیا کے درمیان نام نہاد سرد مہری کی کہانی بھی وزن سے خالی ہے کیونکہ بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر کچھ ہی ہفتے پہلے پاکستان میں ہونے والی شنگھائی تعاون کونسل کے اجلاس میں شرکت کر کے خوش خوش واپس گئے تھے، گزشتہ سال شنگھائی تعاون کونسل کی وزرا خارجہ کی سطح کی میٹنگ انڈیا کے شہر گوا میں ہوئی تھی جہاں پاکستان کے وزیر خارجہ بلول بھٹو زرداری گئے تھے۔
پاکستان کے کرکٹ بورڈ کی چئیرمیں اور وفاقی وزیر داخلہ نے آج ہفتہ کے روز دبئی میں متحدہ عرب امارات کرکٹ بورڈ کے سربراہ اور آئی سی سی ایسوسی ایٹس ممبر کمیٹی کے چیئرمین مبشر عثمانی سے ملاقات کے دوران بھی واضح کیا تھا کہ پاکستان آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے میچوں کے لئے تمام ٹیموں کو خوش آمدید کہے گا۔ محسن نقوی اس سے پہلے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی سینئیر میںیجمنٹ کو یہ بتا چکے ہیں کہ نام نہاد ہائی برڈ موڈل کو چیمپئینز ٹرافی کے لئے قبول کرنے کا کوئی جواز نہیں کیونکہ پاکستان میزبانی کی تمام ذمہ داریاں پوری کرنے کے لئے بہترین انتظامات کر چکا ہے۔
بھارت کے کرکٹ بورڈ کی ہٹ دھرمی کے باعث آئی سی سی اپنے اس پرائم ایونٹ کے میچوں کے لئے شیڈول وقت پر ریلیز نہیں کر پائی جس سے ایونٹ کے میچ نشر کرنے والے براڈ کاسٹرز میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔ اب کہا جا رہا ہے کہ شیڈول جاری کرنے میں مزید تاخیر ہوئی تو براڈ کاسٹرز کو مالی نقصانات ہوں گے۔
اس صورتحال میں آئی سی سی کی میںیجمنٹ نے چیمپئینز ٹرافی کے شیڈول کا فیصلہ کرنے کے لئے اہم اجلاس جمعہ 29 نومبر کو دبئی میں رکھا تھا۔ اس اجلاس سے پہلے ہی پی سی بی کے چئیرمیں محسن نقوی نے آئی سی سی کے سربراہ کو بتا دیا تھا کہ بورڈ کے اجلاس میں پاکستان سے بھارت کے دباؤ میں آ کر کسی نام نہاد ہائی برڈ فارمولا کو قبول کرنے کی توقع نہ رکھی جائے۔
پاکستان کو بے سبب ایک غیر محفوظ ملک قرار دینے کی بجائے بھارت سے پاکستان آ کر کھیلنے کے لئے کہا جائے۔ محسن نقوی کے واضح مؤقف کے سبب آئی سی سی بورڈ کا اجلاس صرف دس منت جاری رہا اور بھارت کے کرکٹ بورڈ نے اپنی "ہٹ دھرمی پر مبنی ضد" سے پیچھے ہٹنے کے بجائے بورڈ سے غور کرنے کے لئے مزید وقت مانگ لیا، جمعہ کے روز توقع تھی کہ بھارتی کرکٹ بورڈ ہفتہ تک آئی سی سی کے بورڈ کا اجلاس دوبارہ کرنے کے لئے کہے گا لیکن آج ایسا نہیں ہوا اور اب کہا جا رہا ہے کہ اجلاس اتوار یا پیر کے روز ہو سکے گا۔
چیمپیئنز ٹرافی کے مستقبل سے متعلق اس بات پر اتفاق موجود ہے کہ پاکستان اور بھارت، آئی سی سی کے ساتھ مل کر ایونٹ کے لیے باہمی طور پر قابل قبول آپشن تلاش کریں گے۔
پاکستان کی جانب سے یہ بھی واضح کیا جا چکا ہے کہ اگر بھارت کسی بھی جواز کے ساتھ پاکستان میں ہونے والی چیمپئینز ٹرافی میں شرکت نہیں کرے گا تو مسقتبل میں انڈیا میں ہونے والے کرکٹ ایونتس میں ایسا ہی رویہ پاکستان بھی اختیار کرے گا۔