ملک اشرف : سابق وزیر اعلی چوہدری پرویز الٰہی کے دور میں لاہور ماسٹر پلان منصوبہ منظور کرنے کا معاملہ ، لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے ایل ڈی اے کے ماسٹر پلان منصوبہ کی منظوری کے خلاف درخواستیں تین دسمبر کوسماعت کے لئے مقررکردی۔
جسٹس شاہد کریم شہری میاں عبدالرحمان ، سپریم ڈویلپرز بزریعہ محمد یونس کی درخواستوں پرسماعت کریں گے ،عدالت نے لاہور ماسٹر پلان کالعدم قرار دے کر اسے دوبارہ بنانے کا حکم دے رکھا ہے،عدالت نے اربن یونٹ ، ڈبلیو ڈبلیو ایف اور ایل ڈی اے کے متعلقہ کنسلٹنٹ کو ماسٹر پلان از سر نو بنانے کا حکم دے رکھا ہے، درخواست گزار وکیل کے مطابق عدالتی حکم پر تاحال عمل درآمد نہیں کیا گیا ، اور ابھی سرد خانے میں پڑا ہے،جس کی وجہ سے غیر قانونی ہاؤسنگ سکیمیں بن رہی ہیں ، لاہور ماسٹر پلان کے خلاف درخواستیں ایڈوکیٹ وقار اے شیخ ، شہزاد شوکت سمیت دیگر وکلاء کی جانب سے 9 جنوری 2023 سمیت دیگر تاریخوں میں دائر کی گئیں ،،درخواستوں میں پنجاب حکومت ، ڈی جی ایل ڈی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا یے ، درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ لاہور ماسٹر پلان 2022بناتے وقت مطلوبہ طریقہ کار نظر انداز کیا گیا ، ماسٹر پلان بناتے وقت ماحولیات کے متعلق اعتراضات نہیں سنے گئے ،پہلے سے موجود رہائشی زون کو زرعی زون میں تبدیل کیا گیا تاکہ منظور نظر افراد کی زرعی زمینوں کو رہائشی زون میں تبدیل کیا جاسکے ،، درخواستوں میں لاہور ماسٹر پلان 2022 کو کالعدم قرار دے کر نیا ماسٹر پلان بنانے کی استدعا کی گئی ۔