تحریر، عامر رضا خان :جی ہاں " گل ودھ گئی اے مختیاریا " والی کیفیت ہے ، بانی کی ضمانتیں منسوخ ہوگئیں، یعنی این آر او سے صاف انکار اور اب وہ لڑائی جس میں بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور مد مقابل تھے میں تیزی آگئی ہے، گنڈا پور نے آسانی سے سرنڈر کرنے سے انکار کر دیا ہے ،کل خیبر پختونخواہ اسمبلی کے ہونے والے اجلاس میں علی امین کا خطاب سنیں بار بار سنیں وہ پکار پکار کر کہہ رہے ہیں کہ گورنر راج لگا دو ، گورنر راج لگا دو شائد آپ اسے اس طرح سُن رہے ہوں کہ "کسی کے باپ میں بھی جرات نہیں کہ گورنر راج لگائے ،ہمت ہے تو گورنر راج لگاؤ " لیکن میں اسے گورنر راج لگاؤ کی آواز میں سُن رہا ہوں ، ایسے ہی جیسے آپ نے کسی مزاحیہ فلم میں دیکھا ہو کہ جب کامیڈی کریکٹر نے کسی کو پھنسانا یا مار پڑوانا ہو تو وہ کہے کہ میرے دوست کو گالی دیکر دکھاؤ ، جب گالی پڑ جائے تو کہے ایک مرتبہ تو نکالی خبر دار جو دوسری بار نکالی ،پھر گالی پڑنے پر کہے گالی کی خیر ہے اب مکہ مار کے دکھا ، علی امین گنڈا پور کچھ ایسے ہی انداز میں یہ للکار رہے ہیں کہ جلدی کرو گورنر راج لگاؤ اس سے پہلے کہ دیر ہوجائے ۔
اس وقت علی امین گنڈا پور مرکز یعنی اسلام آباد کی واحد امید ہیں جو ہر حکم کو من و عن بجا لاتے ہیں لیکن اب کے انہیں مشکل ٹاسک ملا ہے کہ بشریٰ بی بی کو پشاور سے دیس نکالا دینا ہے، پی ٹی آئی اور بانی کے لیے مشکلات مین اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے، پہلے نیب کا بشری بی بی کو گرفتار کرنے کا فیصلہ سامنے آیا اور نیب راولپنڈی کی ٹیم خیبر پختونخوا بھجوا دیا گیا، بشری بی بی المعروف پنکی پیرنی کو 190ملین پاؤنڈ کیس میں وارنٹ جاری ہونے کی بنا پر گرفتار کرنے کا ٹاسک ہے۔ اس ٹیم کے پاس اور ظاہر ہے خیبر پختونخواہ میں یہ گرفتاری بنا حکومت کی مدد کے ممکن نہیں ہے اس لیے حکومت چند گھنٹوں کی ایمرجنسی یا گورنر راج لگا کر یہ گرفتاری عمل میں لاسکتی ہے۔ اس عمل میں رکاوٹ کون ہے ؟ یہ میں آکر میں بتاؤں گا لیکن خبر تو یہ ہے کہ نیب کی ٹیم تین روز قبل بھی کے پی میں گرفتاری کی کوشش کرتی رہی اب دوبارہ سے نیب کی ٹیم گرفتاری کے لئے تشکیل دی گئی ہے۔ نیب کے پی کو بھی ٹیم سے مکمل تعاون کی ہدایت جاری نیب پولیس کے پی پولیس کی بھی مدد لے گی لیکن یہ اتنا آسان نہیں ہے ، گنڈا پور بی بی کو اجلاس میں یہ کہہ چکے کے اب اگر دھرنا ہونا ہے تو آپ پنجاب سے اور ہم کے پی سے جلوس لاتے ہیں یعنی کہہ دیا کہ بی بی جاو زمان پارک تمہیں آٹے دال کا بھاؤ معلوم ہو ۔
یہ سب اپنی جگہ لیکن دھرنے کے بعد بانی پی ٹی آئی کے لیے مشکلات میں مسلسل اضافہ ہورہا پارٹی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، علی امین گندا پور اور بشریی بی بی گروپ ایک دوسرے سے نبرد آزما ہیں، پنجاب کی ساری قیادت نے کسی بھی احتجاج سے ہاتھ کھڑے کر لیے ہیں اور آئندہ بھی یہ ہاتھ کھڑے ہی رہیں گے اور اب خبر یہ ہے کہ بانی کی ضمانتیں جو تھوک کے بھاؤ دی گئی تھیں معطل کر دی گئی ہیں۔ مکمل فیصلہ جو آیا ہے وہ اسطرح ہے بانی پی ٹی آئی کی نو مئی کے آٹھ مقدمات میں ضمانتیں مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ، اے ٹی سی ایڈمن جج منظر علی گل نے 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا،زمان پارک میں تیار کی گئی سازش کی گواہان کے بیانات بھی ریکارڈ پر موجود ہیں، تحریری فیصلہ، پراسکیوشن کے پاس بانی پی ٹی آئی کی اشتعال انگیزی کے ہدایات کے آڈیو اور بصری ثبوت موجود ہیں، تحریری فیصلہ، بانی پی ٹی آئی پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی ممکنہ گرفتاری کے حوالے سے ایک سازش تیار کی، تحریری فیصلہ،الزام کے مطابق، سازش تیار کی گئی کہ گرفتاری کی صورت میں دیگر قیادت ریاستی مشینری کو جام کردے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے دلائل دیے کہ وقوعے کے وقت بانی پی ٹی آئی گرفتار تھے، تحریری فیصلہ،پراسیکیوشن کیس ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے گرفتاری سے قبل سازش تیار کی، وکیل بانی پی ٹی آئی کی دلیل میں وزن نہیں کہ بانی پی ٹی آئی وقوعے کے وقت گرفتار تھے، عدالتی فیصلہ،وکیل بانی پی ٹی آئی نے دلائل دیے کہ بانی پی ٹی آئی کے مختلف کیسسز میں ضمانتیں بعد از گرفتاری ہو چکی ہیں۔ہر کیس کا فیصلہ ُاس کیس کے اپنے میرٹس پر ہونا چاہیے، موجودہ کیس سازش یا اشتعال انگیزی پر اکسانے کا کوئی معمولی کیس نہیں ہے، تحریری فیصلہ،پراسکیوشن کا کیس ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے ملٹری تنصیبات پر حملوں کی ہدایت کی اور سازش تیار کی ہ،بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر ناصرف لیڈران بلکہ ان کے کارکنان اور حمایتیوں نے سختی سے عمل کیا، لاہور ہائیکورٹ نے اعجاز چودھری کی ضمانت کے فیصلے میں سازش کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی کے کردار پر بحث کی ہے، توکیل بانی پی ٹی آئی نے اعتراض اٹھایا کہ مبینہ سازش کی کوئی تاریخ، وقت اور جگہ متعین نہیں، پراسیکیوشن کے مطابق، زمان پارک میں 7 مئی اور 9 مئی کو اس سازش کو تیار کیا گیا، پراسکیوشن کے مطابق، خفیہ پولیس اہلکاروں نے خود کو پی ٹی آئی ورکز ظاہر کرتے ہوئے اس سازش کو سنا تھا، ،انسداد دہشتگری عدالت لاہور بانی پی ٹی آئی کو قصور وار قرار پاتی ہے، بانی پی ٹی آئی کوئی معمولی آدمی نہیں، ان کی ہدایات اور بیانات کی ان کے حامیوں کی نظر میں ایک قدر ہے، تحریری فیصلہ۔
عدالتی زبان اور عدالت کے اخترام میں میں نے یہ ساری خبر جیسے رپورٹ ہوئی من و عن لکھ دی ہے کہ کوئی ابہام نا رہے کہ اب کہ حکومت کسی ڈیل کسی نرمی کا مظاہرہ نہیں کرے گی۔
پی ٹی آئی کی دیگر قیادت نے بانی پی ٹی آئی کی ہدایات کو مسترد کرنے کا سوچا تک نہیں، تحریری فیصلہ
پولیس کے مطابق، 11 مئی کو پولیس اہلکار پر تشدد سمیت ایسے بہت سے واقعات رونما ہوئے، تحریری فیصلہ
پولیس کے مطابق، تمام واقعات میں ملٹری تنصیبات، سرکاری اداروں اور پولیس اہلکاروں پر حملے کیے گئے، تحریری فیصلہ
بانی پی ٹی آئی کی ضمانتیں خارج کی جاتیں ہیں، تحریری فیصلہ
نوٹ:بلاگر کے ذاتی خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔ایڈیٹر