سیاستدان الیکشن کے روز انگزائیٹی میں رہتے ہیں، جیت بھی رہے ہوں تو دل مٹھی میں جکڑا رہتا ہے لیکن ایسی بھی خوش قسمت سیاستدان ہیں جنہیں الیکشن کے روز ووٹنگ مکمل ہونے سے پہلے ہی خوشی مل گئی اور خوشی بھی ایسی جس کے ساتھ طمانیت اور تکمیل کا گہرا احساس جڑا تھا۔ یہ الگ بات کہ پولنگ مکمل ہونے کے بعد عوام نے بھی انہیں مزید خوشی دینے میں بخل نہیں دکھایا۔ یہ خوش سیاستدان آئرلینڈ کی خاتون سیاستدان اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی لیڈر ہولی کیرنز ہیں۔ الیکشن کے روز جب سیاست دان پولنگ سٹیشنوں پر بھاگتے پھر رہے تھے، ہولی کیرنز ہسپتال میں اپنی ننھی پری کو جنم دینے کی خوشی سے نہال ہو رہی تھیں۔
آئرلینڈ کی پارلیمنٹ کے الیکشن کے روز پولنگ سٹیشنوں پر تین پارٹیوں کے درمیان "نیک ٹو نیک فائٹ" ہو رہی تھی۔جب دوسرے سیاستدانوں کے پاس پبلک کو بتانےاور خود کو مطمئین رکھنے لئے کچھ خاص نہیں تھا - وہ بس پولنگ ختم ہونے اور نتائج سامنے آنے کا بے صبری سے انتظار کر رہے تھے، ہولی کیرنز کے پاس بتانے کو بہت خوشی کی خبر تھی کہ ننھی پری بخیریت دنیا میں آ چکی ہے اور وہ اسے اپنے پہلو میں دیکھ کر بہت خوش ہیں۔ یہ خبر جن لوگوں نے سنی وہ سب خوش ہوئے۔ غالباً الیکشن کی ٹینشن کے دوران ایسی آسودگی بھری خبر انہوں نے پہلے کبھی نہیں سنی تھی۔
سوشل ڈیموکریٹس پارٹی کی لیڈر ہولی کیرنز، کارک ساؤتھ ویسٹ حلقے میں اپنے دوبارہ انتخاب کے لیے کھڑی ہیں۔ آج انہوں نے پولنگ کے رزلٹ سے پہلے اپنے لیبر کا رزلٹ انسٹا گریم پر اناؤنس کیا وہ بھی خوبصورت فوٹو کے ساتھ جس کا کیپشن تھا، "وہ یہاں ہے۔ ہم اس کے ساتھ پوری طرح محبت میں ڈوبے ہوئے ہیں۔"
ہولی کیرنز کے انسٹاگریم فالوورز میں سے ایک نے جواب میں لکھا: "کیسا (خوبصورت) دن ہے۔ اس کی ٹائمنگ ناقابل یقین ہے۔‘‘ اور کہا: "پولنگ ڈے بیبی۔ کیا وہ "پولی" کو بیٹی کے نام کے درمیانی جزو کے طور پر لے رہی ہیں؟
سائمن ہیرس اپنی بیوی اور دو چھوٹے بچوں کے ساتھ ووٹ دیتے ہیں۔ اس کی بیٹی اس کے لیے بیلٹ باکس میں ڈال رہی ہے جبکہ اس کا بیٹا اور بیوی دیکھ رہے ہیں۔
کیرنز نے جون میں اعلان کیا تھا کہ وہ پریگنینٹ ہیں۔ وہ اپنے حمل کے دوران بھی پارٹی کی کیمپین کی قیادت کرتی رہیں، لیکن پارٹی کے ڈپٹی لیڈر، سیان او کالاگھن نے قبل از انتخابات کے متعدد پروگراموں میں ان کی پریگنینسی کے آخری دنوں کے دوران بعض سرگرمیوں میں اچانک عدم موجودگی کے سبب ان کی نمائندگی کی، جس میں ایک قومی ٹیلیویژن مباحثہ بھی شامل ہے۔
سوشل ڈیموکریٹس چھ نشستوں کے ساتھ ڈیل کی سب سے چھوٹی جماعتوں میں سے ایک ہیں، لیکن اگر آج جمعہ کے انتخابات میں Sinn Féin ایک مستند اکثریت حاصل کر لیتی ہے تو انہیں سِن فین کی ممکنہ اتحادی پارٹنر سمجھا جاتا ہے۔
35 سال کی عمر میں، ہولی کیرنز آئرلینڈ میں کسی بھی سیاسی جماعت کے سب سے کم عمر رہنما ہیں۔ یہاں تک کہ وہ وزیر اعظم سائمن ہیرس سے چھوٹی ہیں، جو کہ 37 سال کے تھے جب انہوں نے گزشتہ سال لیو ورکدار سے فائن گیل کی قیادت سنبھالی تھی۔
جمعرات کو چیک اپ کے لیے ہسپتال جاتے ہوئے، کیرنز، جو اپنی پریگنینسی کے آخری مرحلے کی وجہ سے ٹی وی پر متحارب لیڈروں کی ڈیبیٹ میں بیٹھنے سے محروم ہو گئی تھیں، نتاہم انہوں نے اپنے حامیوں سے درخواست کی تھی کہ وہ جا کر ووٹ دیں۔
کیرنز نے کہا، "ہمارے پاس بڑی پارٹیوں کی طرح فائر پاور نہیں ہے، " اور یہ کہ "اگلے 24 گھنٹے نازک ہیں" - تب شاید کیرنز کو اس بات کا احساس نہیں تھا کہ اس جملے کا ان پر ذاتی طور پر بھی کیسے اطلاق ہو گا۔
ان کی سوشل ڈیموکریٹ ساتھی جینیفر وائٹمور نے بدھ کے روز صحافیوں کو بتایا: "خواتین کے بچے ہوتے ہیں … اور اگر ہم چاہتے ہیں کہ مزید خواتین الیکشن میں لڑنے کے لئے آگے آئیں تو ہمیں ان کی حمایت کرنی ہوگی۔"
آئرلینڈ کی اپوزیشن جماعت سوشل ڈیموکریٹس پارٹی کی سربراہ ہولی کیرنز نے ملک میں عام انتخابات کے دوران پولنگ کے روز بچی کو جنم دے دیا۔
رواں ہفتے کے شروع میں آئرش ٹائمز اور ایپسوس بی اینڈ اے کے جاری کردہ پولز کے نتائج کے مطابق کیرنز کی جماعت ملک کی چوتھی مقبول ترین جماعت تھی۔ اب دیکھنا ہے کہ ان کے ہاں آنے والی ننھی پری کی بلیسِنگ (برکت) اسکی ماما کی پارٹی کی سپورٹ میں کتنا اضافہ کرتی ہے۔
آئرلینڈ کی پارلیمنٹ میں ہولی کیرنزنے اپنے حمل کے دوران قائد حزب اختلاف کا کردار اچھی طرح نبھایا لیکن الیکشن سے عین پہلے کیمپین کے عروج کے دنوں میں انہیں بعض ہنگامہ خیز سرگرمیوں سے معمولی دوری رکھنا پڑی۔
آئرس پبلک اور سیاستدان سب اس وقت پولنگ کے رزلٹ کا انتظار کر رہے ہیں، اگر کوئی واقعتاً اطمنان کے ساتھ آج کے روز مل چکے رزلٹ کو انجوائے کر رہا ہے تو وہ یقیناً ہولی کیرنز ہے! 3َ>