در نایاب : لاہور کا چوتھا میگا منصوبہ مولانا محمد علی جوہر(اکبر چوک) فلائی اوورزبھی مقررہ مدت سے پہلے مکمل ہوگیا، وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے مولانا محمد علی جوہر فلائی اوورز پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا۔
کنٹریکٹ کے مطابق منصوبے کی مدت تکمیل 10 ماہ مقررکی گئی،مولانا محمد علی جوہر فلائی اوورز کو 10ماہ کی بجائے 7ماہ سے بھی کم مدت میں مکمل کر لیا گیا۔ رواں سال ہونے والی شدید بارشوں کے باوجود منصوبے کو مدت تکمیل سے پہلے ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ مولانا محمد علی جوہر پر 2.2کلو میٹر کے فلائی اوورز اور10 پروٹیکٹیڈ یو ٹرنز بنائے گئے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت میں عام ٹریفک کے لیے بننے والے یہ سب سے طویل فلائی اوورز ہیں۔ منصوبے کی تکمیل سے وحدت روڈ تا پیکو روڈ سگنل فری کوریڈور بن گیا ہے۔ اس کے علاوہ اکبر چوک، شوک چوک، جناح ہسپتال،ماڈل ٹاون لنک روڈ،کچاجیل روڈ،پیکو روڈ اور مادرملت سمیت 10 مقامات پر پروٹیکٹیڈ یوٹرن بنائے گئے ہیں۔
قبل ازیں بیدیاں ا نڈرپاس، شاہدرہ فلائی اوورز اور کیولری انڈرپاس کو ریکارڈ مدت میں مکمل کر کے ٹریفک کیلئے کھولا جا چکا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے مولانا محمد علی جوہر(اکبرچوک) فلائی اوورزپراجیکٹ کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2.2کلومیٹر کا فلائی اوورز مبارک ہو کیونکہ یہ 2برج ہیں۔ مولانا محمد علی جوہر فلائی اوورز تعمیر کرنے کیلئے7ماہ سے بھی کم عرصہ لگا ہے کیونکہ ڈیڑھ ماہ کورٹ سٹے آرڈررہا۔ مولانا محمد علی جوہر فلائی اوورزکے ڈیزائن میں درخت کاٹنے پڑتے،درخت کاٹے بغیرنیا ڈیزائن تیارکرنے میں تقریباً 15دن لگ گئے۔ ایل ڈی اے کی ٹیم اورکنٹریکٹر نے دن رات محنت کی ہے۔مولانا محمد علی جوہر فلائی اوور زمشکل تھا کیونکہ آبادی کے درمیان تھا۔ یہ فلائی اوورز شہر کے 7سے 8بڑے علاقوں کیلئے سہولت مہیا کرے گا۔ مولانا محمد علی جوہر فلائی اوورزپیکو روڈ سے شروع ہوکر نہرتک سگنل فری کوریڈور ہے۔مولانا محمد علی جوہر فلائی اوور زمیں 10یوٹرنزاوردو برج ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہاکہ کالج روڈ کی ری ماڈلنگ کے منصوبے کا آغاز کر دیا گیا ہے، آئندہ چنددنوں میں مکمل ہوجائے گا۔کالج روڈ، پیکو روڈ کے اطراف میں ٹریفک کا دیرینہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ یومیہ تقریباً اڑھائی لاکھ گاڑیوں کوآمدورفت میں آسانی ہوگی۔ منصوبے میں تبدیلی کرکے قیمتی درختوں کو بچایا گیا ہے اورایک درخت بھی نہیں کاٹا گیا بلکہ 285 درختوں کو محفوظ بنایا گیا ہے۔ منصوبے کے اطراف میں 300نئے درخت بھی لگائے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ٹیم کے ہمراہ کچے کا دورہ کیاہے۔ کچے کے علاقے ہمارے تین پولیس اہلکارشہید ہوئے،ایک شہید کا جنازہ ادا کیا،شہداء کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ کچے کے آپریشن میں پنجاب پولیس کی 2اے پی سی تباہ ہوئیں۔کچے کے علاقہ جہاں حملہ ہوا اس کے چاروں اطراف سندھ ہے،صرف ایک جزیرہ نماپنجاب کا ہے۔ 70سے80ڈاکوؤں نے حملہ کیا اورہمارے 19جوانوں تھے، جنہو ں نے کئی گھنٹے مقابلہ کر کے ڈاکوؤں کو مارااوربھگادیا۔
محسن نقوی نے کہاکہ ہیلتھ،روڈ سیکٹراوردیگر سارے پراجیکٹس جو مکمل ہوئے اس کا کریڈٹ کسی ایک بندے کو نہیں بلکہ پوری ٹیم کو جاتا ہے۔ ہر بندہ پراجیکٹس کی تکمیل کیلئے اپنا حصہ ڈال رہا ہے۔اگر پراجیکٹس وقت پر مکمل ہورہے ہیں،تو کریڈٹ صرف مجھے نہیں بلکہ ساری ٹیم کو جاتا ہے۔ ہمیں اخبار میں تصوریں چھپوانے کا شوق نہیں،اللہ کی رضا کیلئے یہ سب کررہے ہیں۔ میر ایقین ہے کہ جب آپ محنت کرتے ہیں تو لوگوں کو محنت نظر آتی ہے۔ ہم میں سے کسی کوکریڈٹ نہیں چاہیے،ہم میں سے کسی نے کوئی الیکشن نہیں لڑنا،نہ ووٹ مانگنا ہے۔ ہم کو ذاتی تشہیرکی کوئی خواہش نہیں ہے،بس عوام کو ریلیف دینے کیلئے کوشاں ہیں۔ آئندہ دنوں میں باقی جاری پراجیکٹس مکمل ہوجائیں گے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ رحیم یارخان کے دوردراز علاقے میں محکمہ صحت اورتعمیر ومواصلات زبردست کام کررہے ہیں۔ 40سے45سال جن ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن نہیں ہوئی،دن رات محنت سے اپ گریڈ کرارہے ہیں۔ دسمبر کے اختتام تک ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن مکمل ہوجائے گی۔ جو لوگ یہاں بیٹھے ہیں یا اپنے دفاتر میں بیٹھ کر پراجیکٹس کیلئے کام کررہے ہیں سب کو مبارک دیتا ہوں۔
صوبائی وزراء منصورقادر،اظفر علی ناصر،بلال افضل،چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ،کمشنر لاہورڈویژن اوردیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے