ویب ڈیسک: دنیا کی تازہ ترین جمہوریت وجود میں آگئی، بارباڈوس 4 صدیوں بعد برطانوی شاہی خاندان کے تسلط سے آزاد ہو گیا۔ گورنر جنرل ’سینڈرا میسن‘ نوزائیدہ جمہوریہ کی پہلی خاتون صدر بن گئیں۔ تقریبِ آزادی میں برطانوی شہزادہ چارلس نے خصوصی شرکت کی،معروف گلوکارہ ریحانہ کو بارباڈوس کی ’قومی ہیرو‘ قرار دے دیا گیا۔
ملکہ برطانیہ اب بارباڈوس کی سربراہ ریاست نہیں رہیں۔ بارباڈوس دنیا کی تازہ ترین جمہوری ریاست میں تبدیل ہوگیا۔ بحراوقیانوس کے کنارے کیریبین خطے میں واقع بارباڈوس نے ملکہ برطانیہ یعنی برطانوی شاہی خاندان کے تسلط کو ترک کرتے ہوئے، برطانیہ سے آزادی کے 55 سال اور خطے میں انگریزوں کی آمد کے تقریباً 4 سو سال بعد ’’جمہوریہ‘‘ ہونے کا اعلان کردیا۔
2018 سے بارباڈوس کی گورنر جنرل کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھانے والی ’سینڈرا میسن‘ نوزائیدہ جمہوریہ کی پہلی خاتون صدر بن گئی ہیں جبکہ بارباڈوس کے وزیراعظم سمیت قومی شخصیات نے نئی صدر کے سامنے ایک بار پھر ملک کیساتھ اپنی وفاداری کا حلف اٹھالیا ہے۔
دارالحکومت برج ٹاؤن میں منعقدہ تقریبِ آزادی میں برطانوی شہزادہ چارلس نے خصوصی شرکت کی۔ شہزادہ چارلس نے غلامی کے ہولناک مظالم کا اعتراف کیا اور ملکہ برطانیہ کی طرف سے بارباڈوس کیلئے نیک خواہشات پر مبنی پیغام پہنچایا۔ معروف گلوکارہ ریحانہ کو نوزائیدہ جمہوریہ کی ’’قومی ہیرو‘‘ قرار دے دیا گیا ہے۔