(سٹی 42) حکومت نے قرضوں کی واپسی اور دوسرے اخراجات کے لیے اگلے تین ماہ کے دوران بینکنگ سیکٹر سے 37 کھرب روپے سے زائد قرضے لینے کا شیڈول تیار کر لیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق حکومت نے پرانے قرضے واپس کرنے اور دوسرے اخراجات کے لیے تین ماہ کے دوران منی مارکیٹ سے 37 کھرب 35 ارب روپے کے نئے قرضے لینے کا ٹارگٹ رکھا ہے، یہ رقم اس دوران ممکنہ طور پر واپس کیے جانے والے اندرونی قرضوں سے 285 ارب روپے زیادہ ہے۔
دسمبر سے فروری کے اختتام تک حکومت نے مجموعی طور پر 34 کھرب 50 ارب روپے کے اندرونی قرضے واپس کرنے ہیں، شیڈول کے مطابق تین ماہ کے دوران ترثری بلز کی نیلامی سے 28 کھرب روپے حاصل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے جبکہ مختلف مدت کے پاکستان انوسٹمنٹ بانڈز کی فروخت سے مجموعی طور پر 935 ارب روپے حاصل کرنے کا ٹارگٹ بھی رکھا گیا ہے۔
نئے مالی سال کے دوران حکومت نے بجٹ اخراجات کے لیے شارٹ ٹرم سے زیادہ لانگ ٹرم قرض لینے کی پالیسی بنائی ہے۔