پنجاب اسمبلی میں حکومت کی ڈیڑھ ہفتے میں ریکارڈ قانون سازی

30 Nov, 2019 | 11:05 AM

Shazia Bashir

قذافی بٹ: پنجاب اسمبلی میں حکومت کی ڈیڑھ ہفتے میں ریکارڈ قانون سازی،14 بلز اپوزیشن کی مزاحمت کے بغیر پاس کرا لئے، اپوزیشن ایوان سے ہی غائب رہی۔

پنجاب اسمبلی کے ڈیڑھ ہفتہ سے زائد جاری رہنے والے اجلاس میں حکومت نے مجموعی طور پر 14 بلوں کی منظوری دی، منظور کیے گئے بلوں میں سوشل سیکیورٹی برائے صوبائی ملازمین، واٹربل پنجاب، اسپتال اور ڈسپنسریاں ختم بند کی گئی۔  فسیلٹیز پنجاب، ریگولرائزیشن آف سروس پنجاب، کھال پنچائت بل، ورکرز ویلفیئرفنڈ پنجاب، آب پاک اتھارٹی ترمیمی بل، کم ازکم اجرت پنجاب اور راولپنڈی خواتین یونیورسٹی کے مسودات قانون سزا دہی پنجاب 2019 شامل تھے۔

حکومتی وزراء کا کہنا تھا کہ اپوزیشن صرف اپنے پروڈکشن آرڈرز جاری کرانے یا دیگر معاملات پر احتجاج کرتی ہے، اسے قانون سازی سےکوئی غرض نہیں۔ اپوزیشن ایوان سےغیرحاضر ہونے کا حکومتی بنچوں پرالزام عائد کرتے ہوئے یہ توجیح پیش کرتی ہے کہ حکومت نے قانون سازی کے عمل کو بلڈوز کیا ہے، پارلیمانی روایات کے برعکس آئین اور قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آرڈیننس پاس کرائے۔

سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن سیاسی مصلحت کا شکار دکھائی دیتی ہے، جسکی بنیادی وجہ اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر جاری ہونا تھا جس کا حکومتی بنچوں نےبھرپور فائدہ اٹھایا ہے۔

مزیدخبریں