ویب ڈیسک : ایم کیو ایم وفد نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی، جس میں ایم کیو ایم کے وزیراعظم سے کئے جانے والے مطالبات بھی سامنے آ گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ایم کیو ایم وفد نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی، ایم کیو ایم وفد میں سید مصطفیٰ کمال، ڈاکٹر فاروق ستار، سید امین الحق، جاوید حنیف اور حفیظ الدین شامل تھے، ملاقات میں ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار، رانا ثناء اللہ، وفاقی وزیر قانون اعظم تارڑ، احد چیمہ اور ڈپٹی چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈیلولپمنٹ شریک تھے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے ملاقات میں ایم کیو ایم وفد نے وزیراعظم کے آگے مسائل کے انبار لگا دیئے، کراچی حیدرآباد سمیت سندھ کے دیگر شہروں کے نوجوان کی بیروزگاری کے مسئائل کا سامنا ہے، کے الیکٹرک نے اوور بلنگ اور غیر اعلانیہ لوڈ کے ذریعے شہریوں کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے، سرکاری نوکریوں میں کراچی کے نوجوانوں کو نظر انداز کیا جاتا ہے، کراچی کے نوجوانوں کو آسان اقساط پر قرضے فراہم کیے جائیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم وفد نے وزیراعظم کو نیب قوانین میں ہونے والی ترامیم سے متعلق تحفظات سے آگاہ کیا، ایم کیو ایم وفد نے بجٹ سے متعلق بھی اہم تجاویز پیش کیں، کراچی سرکلر ریلوے اور کے فور منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرنے کا مطالبہ بھی کیا، ایم کیو ایم وفد نے K-4 منصوبے کی جلد تکمیل اور کراچی، حیدرآباد سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں نئے ترقیاتی منصوبوں کا بھی مطالبہ کیا۔
ایم کیو ایم وفد کے مطالبات پر وزیر اعظم نے سندھ کے نوجوانوں کو وفاق میں میرٹ پر نوکریاں دینے اور خوشحال نوجوان پروگرام کے تحت کاروبار کیلئے قرض دینے سمیت ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
دوسری جانب ترجمان ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وفاقی حکومت اخوت فاؤنڈیشن کے اشتراک سے سندھ کے شہریوں کو سولر پینل کیلئے بھی بغیر سود قرض فراہم کرے گی، وزیراعظم شہباز شریف نے ایم کیو ایم وفد سے سندھ کے عوام کو نئے آنے والے بجٹ میں بڑا ریلیف دینے کا وعدہ بھی کیا۔
ترجمان ایم کیو ایم کا مزید کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے کراچی کیلئے پانچ سالہ سماجی و اقتصادی اور ثقافتی ترقی کا منصوبہ (Socio-Economical & Cultural Development Plan) بھی مانگا ہے، وزیر اعظم نے ایم کیو ایم وفد کو کراچی میں یو اے ای حکومت کی ڈی سیلینیشن پلانٹ (Desalination Plant) میں سرمایہ کاری سے آگاہ کیا، وزیراعظم نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ وفاق سندھ کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہے، جلد بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ کے مسائل میں بھی کمی آئے گی۔