(ویب ڈیسک) پاکستانی شوبز شخصیات کی جانب سے بھی فلسطین میں جاری اسرائیلی بربریت کے خلاف سوشل میڈیا پر احتجاج کیا گیا۔
پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کا رفع میں جاری اسرائیلی جارحیت پر مذمتی بیان دیتے ہوئےکہنا تھا کہ سوتے ہوئے لوگوں کو جلا دیا! وہ خیموں میں تھے جو 'سیف زونز' تھے، یہ کونسی دنیا ہے جہاں لوگ جلے ہوئے بچوں کو دیکھ کر بھی نہیں بولتے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ پناہ گزینوں پرمسلسل بمباری ہورہی ہے، ہم کس ظالم دنیا میں رہ رہے ہیں، وہ کون لوگ ہیں جو جلتے ہوئے بچوں کو دیکھ کر کانپتے نہیں ہیں۔
ماڈل اور اداکارہ آمنہ الیاس کا کہنا تھا کہ "یہ سب کب رکے گا؟ یہ کونسی دنیا ہے؟ یہ تو جہنم بن رہا ہے، دنیا جہنم بن رہی ہے، انسانیت ختم ہوگئی ہے۔
اداکارہ یمنیٰ زیدی کا لوگوں سے فلسطین کیلئے کھڑے ہونےکا مطالبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ رفع حملوں میں پھر متعدد فلسطینی شہید ہوگئے، سچ کیلئےکھڑے ہوجائیں۔
اداکار علی رحمان خان کا بھی رفع حملوں پر اسرائیل کے خلاف بولتے ہوئے کہنا تھا کہ جلے ہوئے بچے! خیموں میں لگی آگ کے باوجود اسرائیل خود کو معصوم ثابت کر رہا ہے، فسلطینیوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے، دنیا کو جاگنا ہوگا۔
گلوکار عمیر جسوال نے رفع کیلئے بنائے گئے آرٹ ورک کو شیئر کیا، انہوں نے ایک جلتے ہوئے ہاتھ کی شکل سوشل میڈیا پر شیئر کی اور فلسطین اور نسل_کشی کے ہیش ٹیگز بھی لگائے۔
عائشہ عمر نے کہا کہ تمام نگاہیں بدترین مناظر دیکھ رہی ہے، اقوام عالم بےبس ہوچکی ہے، انسانیت ختم ہوگئی ہے، اللّٰہ رحم کر اور ان ظلم کو روک دے۔
اداکارہ نیمل خاور خان نے بھی انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی اور ساتھ ہی کچھ اسٹوریز پوسٹ کیں۔ نیمل کا اپنی پوسٹ میں کہنا تھا کہ یا اللہ مدد فرما، رفح کے لوگوں کے لیے میں خود کو بے بس محسوس کررہی ہوں، ساتھ ہی غم و غصے کی کیفیت ہے، ان لوگوں کی تباہی اور تکلیف الفاظ میں بیان نہیں ہوسکتی۔
اس کے علاوہ متعدد شوبز شخصیات نے بھی رفح کی صورتحال پر شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اپنے پیغامات شیئر کیے ہیں۔
دوسری جانب بالی وڈ شخصیات کی جانب سے بھی رفح پر ہونے والے ظلم و ستم کے خلاف سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر جاری ’آل آئیز آن رفع‘ مہم کا حصہ بنی ہیں۔
واضح رہے کہ 26 مئی کو رفح میں اسرائیلی فوج نے محفوظ قرار دیے گئے علاقے میں موجود کیمپ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 75 سے زائد فلسطینی زندہ جل کر شہید جبکہ درجنوں جھلس کر زخمی ہوگئے ہیں۔