ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیب ترامیم کیس کی سماعت براہ راست دکھانے کی درخواست مسترد

نیب ترامیم کیس کی سماعت براہ راست دکھانے کی درخواست مسترد
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42 : سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کیس کی سماعت براہ راست دکھانے کی درخواست مسترد کر دی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف حکومتی اپیلوں پر سماعت کر رہا ہے، جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی بنچ کا حصہ ہیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوگئے۔

سماعت کے آغاز پر کیس کی سماعت میں مختصر وقفہ کر دیا گیا۔

سماعت براہ راست سماعت پر مشورے کے بعد دوبارہ شروع ہوگی، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ براہ راست سماعت پر تھوڑی دیر تک بتاتے ہیں۔

جسٹس اطہر من اللہ کی براہ راست نشریات کی حمایت

جسٹس اطہر من اللہ نے براہ راست نشریات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ سماعت پہلے بھی براہ راست دکھائی جاتی تھی تو اب بھی براہ راست ہونی چاہیے۔

اس پر خیبر پختونخوا کے ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ یہ مقدمہ عوامی مفاد اور دلچسپی کا ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ ٹیکنیکل کیس ہے اس میں عوامی مفاد کا معاملہ نہیں۔

بعد ازاں بنچ کیس کی سماعت براہ راست دکھانے پر مشاورت کرنے کیلئے اٹھ کر چلا گیا۔

سماعت کے دوبارہ آغاز پر سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کیس براہ راست نہ دکھانے کا فیصلہ کیا اور کیس براہ راست نشرکرنے کی درخواست مسترد کر دی۔

واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے تھے کہ اگر آرڈیننس لانے ہیں تو پھر پارلیمان کو بند کر دیں۔

سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیس کی سماعت کے آغاز پر سابق وزیر اعظم عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا، وہ تقریباً ڈھائی گھنٹے تک جاری رہنے والی سماعت میں حاضر رہے۔

14 مئی کو سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو ترامیم کو کالعدم قرار دینے کے خلاف سماعت کے دوران سابق وزیر اعظم عمران خان کو بذریعہ وڈیولنک پیش ہونے کی اجازت دی تھی۔
 

Ansa Awais

Content Writer