(سعید احمد سعید)ترجمان ریلوے نے دعویٰ کیا ہے کہ زکریا ایکسپریس میں مسافر خاتون سے زیادتی کے تینوں نامزد ملزمان گرفتار کر لیے گئے ہیں ۔
ٹرین میں خاتون کے ساتھ زیادتی کے واقعے سے متعلق اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ترجمان ریلوے کے مطابق 27 مئی کو ملتان سے کراچی جانے والی زکریا ایکسپریس جو پرائیویٹ مینجمنٹ SSR گروپ کے تحت چلائی جا رہی ہے میں یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ وزیر ریلوے اور چیئرمین ریلوے نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور ریلوے انتظامیہ اور ریلوے پولیس کو نامزد ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت جاری کی تھی۔
واضح رہے کہ اورنگی ٹاؤن کی رہائشی خاتون کو دورانِ سفر ٹکٹ چیکر، انچارج اور ایک شخص نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ یہ ٹرین نجی شعبے کے زیر انتظام چلائی جا رہی ہے جس میں خاتون اپنے سسرال مظفر گڑھ سے کراچی جا رہی تھی، واقعہ میں ملوث ٹرین کا عملہ فرار ہو گیا۔
ریلوے پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا۔بتایا گیا ہے کہ ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ خاتون کا سسرال مظفر گڑھ ہے، اس کے شوہر نے ڈیڑھ ماہ قبل طلاق دی اور وہ اپنے بچوں سے ملنے 26 مئی کو مظفر گڑھ پہنچی، 27 مئی کو واپس زکریا ایکسپریس کے ذریعے کراچی کے لیے روانہ ہوئی، اسٹیشن پر خاتون کو ٹکٹ نہیں ملا۔
ٹرین میں اکانومی کلاس کا ٹکٹ بنوا کر سفر شروع کر دیا، ٹرین جب روہڑی سے روانہ ہوئی تو نجی شعبے کے ٹکٹ چیکر زاہد نے خاتون کو کہا کہ وہ اس کو اے سی بوگی کی برتھ لے کر دے سکتا ہے اور اس نے انچارج عاقب سے ملوایا اور اے سی بوگی کے ایک کمپارٹمنٹ میں لے گیا۔
بعدازاں اس نے خاتون سے دست درازی کی۔ خاتون نے وہاں سے اکانومی بوگی میں جانے کی کوشش کی جس پر اسے جان سے مارنے کی دھمکی دے کر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ بعدازاں انچارج بھی آگیا اور اس نے بھی خاتون کے ساتھ زیادتی کی۔اس کے جانے کے بعد ایک اور شخص کمپارٹمنٹ میں آیا اور اس نے بھی خاتون کے ساتھ زیادتی کی۔
متاثرہ خاتون نے کراچی اسٹیشن پر پہنچ کر پولیس کو واقعے سے متعلق آگاہ کیا جس پر تھانہ ریلوے پولیس کراچی سٹی نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔