( سعدیہ خان ) فنڈز کی کمی کے باعث محکمہ سیاحت کو مشکلات کا سامنا، محکمے کی سیاحتی سرگرمیوں کی اجازت دینے کی تجویز جبکہ بیشتر ترقیاتی منصوبوں پر کام روک دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق حکومت کے سیاحت کو فروغ دینے کے خواب چکنا چور ہوگئے ہیں، کورونا لاک ڈاؤن کے باعث تمام سیاحتی سرگرمیاں تاحال معطل ہیں جبکہ تمام سیاحتی ترقیاتی منصوبوں پر کام بند کردیا گیا، جس سے محکمے کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔
دوسری جانب عدم ادائیگی کی وجہ سے پنجاب کے مختلف ریزارٹس کے بجلی کے کنکشن منقطع کردیئے گئے۔ محکمہ سیاحت کے پاس دفتری معاملات اور ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لیے فنڈز نہیں، محکمہ سیاحت کی جانب سے فنڈز کے لیے 3 بار وزیر اعلیٰ پنجاب اور سیکرٹری کو مراسلہ بھیجوایا گیا تاحال فنڈز جاری نہ ہوسکے۔
موجودہ معاشی بحران کے پیش نظر محکمے نے سیاحتی سرگرمیاں کھولنے کی سفارشات بھیج دیں۔ لاہور میں ڈبل ڈیکر بسیں اور ریزارٹ بند جبکہ دیگر شہروں میں سیاحتی سرگرمیاں بھی بند ہیں۔
محکمے نے دفاتری امور چلانے کے لیے 5 کروڑ مانگے تھے، ملازمین نے فنڈز کی عدم ادائیگی پر احتجاج کا اعلان کردیا۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ اگر پنجاب حکومت نے محکمے کو فنڈز جاری نہ کیے تو دفاتر کو تالے لگا دیئےجائیں گے۔
دوسری جانب کورونا وائرس کا پاکستان میں پھیلاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے، ایک روز میں ریکارڈ 96 اموات ہوئی ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 1379 ہوگئی، 2363 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 65059 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 2 ہزار سے زائد لوگ صحتیاب بھی ہوگئے۔
پنجاب کا دارالحکومت لاہور کورونا وائرس کا سب سے بڑا مرکز بن گیا، لاہور میں 66 فیصد کے قریب کورونا کیسز رپورٹ ہوئے، وبا کے 79 روز میں وائرس سے ہونے والی اموات 154 ہوگئیں۔ 24 گھنٹوں کے دوران 428 نئے مریضوں میں اضافے سے تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر گئی۔
پنجاب میں ایک روز میں 29 اموات ریکارڈ ہوئی ہیں جس کے بعد صوبے بھر میں اموات کی تعداد 410 ہوگئی جبکہ کورونا وائرس کے مزید 927 کیسز سامنے آنے کے بعد کنفرم مریضوں کی تعداد 22964 ہوگئی،صوبے میں اب تک 6338 افراد کو کورونا کو شکست دے چکے ہیں۔