کوئنز روڈ (عابد چودھری، علی ساہی) لاہور سمیت پنجاب بھر میں کورونا میں مبتلا پولیس ملازمین کی تعداد 644 ہوگئی، ڈی ایس پی سمن آباد، ایس ایچ او باغبانپورہ اور انچارج ڈیفنس بھی کورونا کا شکار ہو گئے۔
پولیس حکام کے مطابق ڈی ایس پی سمن آباد وحید اسحاق اور ایس ایچ او باغبانپورہ محمد رضا ور انچارج انویسٹی گیشن ڈیفنس سی عدنان بھی کورونا کا شکار ہوگئے ہیں، تینوں افسروں نے کورونا پازیٹیو آنے پر خود کو قرنطینہ کر لیا ہے جبکہ باغبانپورہ اور ڈیفنس کے دیگر اہلکاروں کے بھی ٹیسٹ کروائے جا رہے ہیں۔
علاوہ ازیں پنجاب پولیس میں مزید40 کورونا وائرس کے مریضوں کا اضافہ ہوگیا، لاہور پولیس متاثرہ اضلاع میں پہلے نمبر پر ہے، آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے صوبہ بھر میں کورونا وائرس کے حوالے سے ڈیوٹیاں دینے والے ملازمین کے کورونا ٹیسٹ کروانے کا حکم دیا تھا، اب تک کروائے گئے ٹیسٹوں میں موصول ہونے والے نتائج میں مریضوں کی تعداد 644 ہوگئی ہے جس میں سے 211 پولیس افسران اور اہلکار صحت یاب ہوگئے ہیں، 429 مثبت ملازمین مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جبکہ شہداء کی تعداد 4 ہوگئی ہے، 17 ہزار سے زائد پولیس ملازمین کے کورونا ٹیسٹ مکمل کرلیے گئے ہیں۔
اب تک کروائے گئے ٹیسٹوں میں سے 2148 کے نتائج کا انتظار ہے، 15 ہزار 587 اہلکاروں کے رزلٹ نیگیٹو آئے ہیں۔آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ ملازمین کا بہترین علاج معالجہ کرایا جارہا ہے، کورونا کا شکار ہونیوالے ملازمین کو فی کس 25 ہزارامداد دے رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید نے پنجاب پولیس میں کورونا کے زیادہ کیسز رپورٹ ہونے کے باعث حفاظتی کٹس اور دیگر سامان خریدنے اور پرائیویٹ لیبز سے کاؤنٹر ٹیسٹ کروانے کی منظوری دے دی، لاہور پولیس اہلکاروں کی سیفٹی کے لیے ایک لاکھ فیس ماسک ، بیس ہزار پی پی ای کٹ اور ہینڈ سینی ٹائزر مزید خریدے گی جبکہ اہلکاروں کے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ سے ٹیسٹ کروانے کے بعد پرائیویٹ لیبز سے ری ٹیسٹ بھی ٹیسٹ کروائے جائیں گے, لاہور پولیس کے ابتک ایک ایس ایس پی اور دو ایس پیز سمیت ایک سو چودہ اہلکار کورونا کا شکار ہو چکے ہیں ۔