ویب ڈیسک: گوگل کے سابق انجنیئر رے کورزویل کا کہنا ہے کہ آٹھ سالوں میں انسان لافانی ہو جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سابق گوگل انجنیئر رے کورزویل کے مطابق آئندہ آٹھ سالوں میں انسان لافانی ہو جائے گا۔ سابق گوگل انجنیئر کا ماننا ہے کہ جس طرح ٹیکنالوجی ترقی کر رہی ہے اس سے انسان کے لافانی ہونے کے امکانات ناقابلِ یقین حد تک بڑھ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ رے کورزویل اب تک 147 پیش گوئیاں کر چکے ہیں اور انکی پیش گوئیوں کے درست ہونے کا تناسب 86 فیصد ہے۔ ان کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کیے جانے والے نینو بوٹس انسان کو لافانی ہونے میں مدد کریں گے، یہ ٹیکنالوجی ان خلیوں اور ٹشوز کی مرمت کرے گی جو عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ بگڑ جاتے ہیں۔
ایک نجی یوٹیوب چینل پر جینیات، نینو ٹیکنالوجی، اور روبوٹکس میں توسیع پر بحث کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’نینو بوٹس‘ انسانی عمر کو بالکل تبدیل کر کے رکھ دیں گے، یہ چھوٹے روبوٹس جسم کے خراب ہونے والے خلیوں اور ٹشوز کی بحالی اور مرمت کا کام کریں گے اور بیماریوں کے خلاف ہماری قوت کو بڑھائیں گے، یہ ننھے روبوٹس ہمیں کینسر جیسے مہلک مرض سے بھی محفوظ رکھیں گے۔
کورزویل کی پیش گوئی کے مطابق 2030 تک یہ کارنامہ سرانجام دے دیا جائے گا جس کو فی الحال جوش و خروش کے ساتھ ساتھ شکوک و شبہات سے دیکھا جا رہا ہے کیونکہ بہت ساری مہلک بیماریوں کا علاج ابھی تک ممکن نہیں ہے۔