(جنید ریاض)شہر کے مختلف علاقوں میں نجی سکول کھولنے کی شکایات کا معاملہ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے مانیٹرنگ کےلئےٹیمیں تعینات کردیں،احکامات کی خلاف ورزی پر متعلقہ سکول تین ماہ کیلئے سیل کردیا جائے گا.
تفصیلات کے مطابق نجی سکولوں کی جانب سے بچوں اور اساتذہ کو بغیر یونیفارم سکول بلوانے کی شکایات پر ایکشن لیا جائیگا۔ اس حوالے سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے مانیٹرنگ ٹیموں کو مختلف علاقوں میں تعینات کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق اے ای اوز کے سیون کلب پر دھرنے کے باعث مانیٹرنگ کا عمل روک دیا گیا تھا۔
سی ای او ایجوکیشن پرویز اختر خان کےمطابق دھرنا ختم ہوتے ہی سکولوں کی مانیٹرنگ کا عمل دوبارہ شروع کردیا گیا ہے۔طلباء یا اساتذہ کو سکول بلوانے کی کسی صورت اجازت نہیں ہے،احکامات کی خلاف ورزی پر متعلقہ سکول تین ماہ کے لئےسیل کردیا جائے گا۔ مانیٹرنگ ٹیمیں روزانہ کی بنیاد پر سکولوں کا وزٹ کریں گی۔
واضح رہے کہ آل پاکستان پرائیوٹ سکولز فیڈریشن اورنیشنل سول سوسائٹی نے 31 مارچ کو لاہور سے اسلام آباد لانگ مارچ کا اعلان کیا، علامہ اقبال ٹاون میں آل پاکستان پرائیوٹ سکولز فیڈریشن اور دیگر ایسوسی ایشنزنے مشترکہ طور پر پریس کانفرنس کی ۔ اس موقع پر متفقہ اعلان کیا کہ تعلیمی اداروں کو گیارہ اپریل تک کسی صورت بند نہیں کریں گے ۔ صدر آل پاکستان پرائیوٹ سکولز فیڈریشن مرزا کاشف نے مطالبہ کیا کہ طلبہ و اساتذہ کو کورونا ویکسین فی الفور لگوائی جائے،سیاسی اجتماعات کو فی الفور بند کروایا جائے،سب کچھ کھلا ہے تو تعلیمی ادارے کیوں بند ہیں؟
این سی او سی نوٹس لے،سکولوں کی بندش سے 4 کروڑ طلبہ کی تعلیم متاثر ہوئی،ایک لاکھ سکولز بند اور 7 لاکھ اساتذہ بے روز گار ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ سنگل نیشنل کریکولم کے نام پر مارکیٹ میں کتابیں دستیاب نہیں جس سے بچوں کا سال ضائع ہوسکتا ہے۔ مرزا کاشف نے کہا کہ مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو ملک بھر سے تعلیمی اداروں کے نمائندے اسلام آباد تک لانگ مارچ کریں گے۔