(عثمان علیم) پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی میں کرپٹ مافیا کی بھرمار، ملازمین شہریوں کیلئے رحمت کے بجائے زحمت بننے لگے، ایک سال میں 300 ملازمین پر انکوائریوں میں کرپشن الزامات درست ثابت ہوئے، 100 ملازمین کو نوکری سے فارغ کر دیا گیا۔
پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی میں کرپٹ مافیاکی بھرمار، کرپٹ عناصر شہریوں کیلئے سہولت کے بجائے مشکلات پیدا کرنے لگے، اراضی ریکارڈ سنٹرز میں رشوت وصولی، ناروا سلوک، پیسوں کیلئے کام میں ٹال مٹول معمول بن گیا, اتھارٹی نے بھی کرپٹ مافیا کیخلاف شکنجہ سخت کرلیا ہے، ایک سال میں کرپشن پر 500 سے زائد ملازمین کیخلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائیاں کی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق پیڈا ایکٹ کے تحت شروع کی گئی 300 سے زائد انکوائریوں میں کرپشن الزامات ثابت ہونے پر ایک سال میں 100 ملازمین کو نوکری سےفارغ کردیا گیا جبکہ جاری انکوائریاں نمٹانے کے بعد مزید ملازمین کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ تحصیل ماڈل ٹائون ارم شہزادی کوریکارڈ میں رد و بدل اور موضع تھے پنجو میں 208کنال اراضی کا غیر قانونی ٹرانسفر کرنے کا الزام ثابت ہونے پر نوکری سے فارغ کردیا گیا
اسسٹنٹ ڈائریکٹرز لینڈریکارڈ فریحہ ارم، عرفان احمد، محمد عثمان اور اللہ دتہ کو بھی نوکری سےفارغ کر دیا گیا، سروس سنٹر آفیشلزمحمد مرسلین اور شاہد ریاض کو کرپشن الزامات ثابت ہونے، شہریوں کیساتھ ناروا سلوک، بدتمیزی اور پیسوں کیلئے کام میں رکاوٹ ڈالنے پر سروس سنٹر آفیشل علی رضا کو فارغ کر دیا گیا۔