لوئر مال (سعود بٹ) فیکٹری ملازمین کے بچوں کے نام پر گھوسٹ طلبا کے داخلے اور زائد فیس وصولی پر محکمے کو کروڑوں کے نقصان کا معاملہ، ورکرز ویلفیئر فنڈز پنجاب نے نجی تعلیمی اداروں میں داخلہ پالیسی کی سخت ترامیم منظور کرلیں۔
ورکرز ویلفیئر فنڈز کی ترامیم کے مطابق نجی تعلیمی ادارے کے سربراہ سکالرشپ اور پرائیویٹ طلبا کی فیس پر "ایکولنس سرٹیفکیٹ" پر خود دستخط کریں گے، تمام پرائیویٹ یونیورسٹیاں، کالجز اور سکولز تحریری طور پر تعلیمی پروگرام کی تفصیلات فراہم کرنے کے پابند ہونگے۔
پالیسی کے مطابق ویلفیئر گرانٹ حصول کیلئے فیکٹری ملازم کے انگوٹھے کے نشانات اشٹام پیپر پر لیئے جائیں گے، محکمہ لیبر کے ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور متعلقہ کمشنر فیزیکل ویری فیکیشن کے ذمہ دار قرار دیئے گئے ہیں۔
تعلیمی گرانٹ، ڈیتھ گرانٹ اور ویلفیئر گرانٹ فراہمی کیلئے بھی سخت چیکنگ کی پالیسی منظور کی گئی ہے، پنجاب ورکرز ویلفیئر فنڈز نے قانون میں ترمیم کی تفصیلات محکمہ لیبر کو بھی فراہم کردیں۔
دوسری جانب محکمہ لیبر کا ورکرز کے بچوں کی بہتر تعلیم کا خواب منظوری کا منتظر ہے، نجی سکولوں میں تعلیمی اخراجات کی فراہمی کے حوالے سے تجاویز مرتب کر لی گئی ہیں مگر پالیسی نہیں بن سکی۔ ذرائع کے مطابق کتابوں کی خریداری کیلئے 5 ہزار،یونیفارم کیلئے 5 ہزار جبکہ ٹرانسپورٹ کیلئے 10 ہزار سالانہ کی تجویز دی گئی، پنجاب کے 18 اضلاع میں اس وقت لیبر کے 66 سکول فعال ہیں جن میں 50 ہزار سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں۔