(در نایاب) ایل ڈی اے کے ترمیمی لینڈ یوز رولز محکمہ قانون کی سب کمیٹی سے بھی منظور، کمرشلائزیشن کے حل طلب کیسز اور فروزن روڈ کی ری کلاسیفکیشن کےلیے تجویز کردہ اعلی سطح کمیٹی بھی منظور کرلی گئی۔
ایل ڈی اے کے حوالے سے لینڈ یوز ترمیمی رولز دوہزار انیس میں دس رکنی کمیٹی تجویزکی گئی تھی۔ کمیٹی ڈی جی ایل ڈی اے کی سربراہی میں قائم ہوگی جبکہ چیف ٹاون پلانر کمیٹی کا سیکرٹری ہوگا۔ ڈپٹی کمشنر، چیف ٹریفک آفیسر، ایم ڈی واسا، چیف انجنئیر ٹیپا اورچیف میٹرو پولٹین پلانر ممبرہوں گے۔
محکمہ ہاوسنگ، لوکل گورنمنٹ اور ایک آزاد ممبر بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔ ایل ڈی اے کی گورننگ باڈی نے کمیٹی بنانے کے منظوری لینڈ یوز رولزمیں پہلے دی تھی۔ ترمیمی لینڈ یوز رولز دو ہزار انیس کی باقاعدہ منظوری محکمہ قانون کی سب کمیٹی نے دی ہے۔
کمیٹی کی منظوری کے بعد فروزن روڈز کو کمرشلائزیشن کے لئے کھولا جانا ممکن ہوگا۔ خیابان جناح، خیابان فردوسی، لاہور کینال روڈ، رائیونڈ متبادل روٹ اور ڈیفینس روڈ سمیت دیگر روڈز کو کمرشلائزیشن کےلیے فریز کردیا گیا تھا۔
ابتدائی طور پر فریز روڈز کو عارضی سالانہ کمرشل کرنے کی جازت دی جاتی تھی دو سال قبل وہ بھی بند کردی گئی۔ اعلی سطح کمیٹی کمرشلائزیشن کے کیسز ایگزیمن کے بعد گورننگ باڈی میں حتمی منظوری کےلیے پیش کرسکےگی۔
ایل ڈی اے کنٹرولڈ ایریازمیں کمرشلائزیشن کےلیے کلاسفیکشن ری کلاسیفیکیشن کا حتمی اختیار گورننگ باڈی کے پاس ہی ہوگا۔