وزیر ریلوے کا 15فریٹ ٹرینیں چلانے کا دعوی دھرے کا دھرا رہ گیا

30 Mar, 2020 | 04:58 PM

(سعید احمد سعید)  کورونا وائرس کے اثرات ریلوے فریٹ سروس پر بھی رونما ہونے لگے، وزیر ریلوے شیخ رشید کا 15 فریٹ ٹرینیں چلنے کا دعوی صرف دعوی ہی رہا جبکہ حقیقتاً ریلوے سسٹم پر روزانہ فریٹ ٹرینوں کی تعداد 10 سے بھی کم رہ گئی۔

وزیر ریلوے شیخ رشید کے دعوی کے برعکس ریلوے سسٹم پر روزانہ فریٹ ٹرینوں کی تعداد 10 سے بھی کم رہ گئی۔ ریلوے اعداد وشمار کے مطابق ماہ مارچ میں ریلوے سسٹم پر روزانہ فریٹ ٹرینوں کی اوسط تعداد9.4 ریکارڈ کی گئی، یکم سے27 مارچ تک کراچی سے مختلف شہروں کےلئے کل 254 فریٹ ٹرینیں چلیں۔

فریٹ ٹرینوں کے ذریعے 20 ہزار976 ویگنوں کی لوڈنگ اور سامان کی ترسیل سے ریلوے کو1 ارب 42 کروڑ 29 لاکھ روپے آمدنی ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ماہ مارچ کے دوران ریلوے فریٹ ٹرینوں کی روزانہ کی آمدنی صرف5 کروڑ 27 لاکھ روپے ریکارڈ کی گئی جبکہ وزیر ریلوے نے مسافر ٹرین آپریشن بندش کے دوران 15 فریٹ ٹرینیں چلانے کا دعوی کیا تھا۔

کورونا کے بڑھتے خدشات کے باعث ریلوے آپریشن پچیس مارچ سے اکتیس مارچ تک کیلئے معطل کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظر اس سے قبل پاکستان ریلوے نے ملک بھر میں چلنے والی 22 ٹرینیں بند کردی تھیں۔

مزیدخبریں