کورونا وائرس کا خوف ،وزیر خزانہ نے خود کشی کرلی

30 Mar, 2020 | 11:56 AM

Azhar Thiraj

سٹی 42: پوری دنیا کورونا وائرس کے خوف میں مبتلا ہے،شہری گھروں میں بند ہیں،جہاں خوراک کی کمی ہو رہی ہے تو لوگ معاشی پریشانیوں،گھر میں بند رہنے کی وجہ سے نفسیاتی مریض بھی بنتے جارہے ہیں،ایک اندازے کے مطابق گھریلو تشدد میں 30فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے،چین میں طلاق کی شرح بڑھ گئی ہے۔

 جہا ں گھریلو تشدد میں اضافہ ہوا ہے تو لوگ اس وائرس سے بچنے کیلئے اپنے اپنے ٹوٹکے بھی استعمال کررہے ہیں، کینیا میں ایک پیر نے اپنے مریدوں کو ڈیٹول پلا دیا جس کی وجہ سے 69 مرید اللہ کو پیارے ہوگئے،اسی طرح ایران میں بھی ممنوعہ مشروب پینے سے 300افراد جان سے گئے۔
 

کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر کی اقتصادی اور معاشی سرگرمیاں شدید متاثر ہوئی ہیں جس کے باعث معاشی حوالے سے یورپ کا سب سے مضبوط اور اور دنیا کا چوتھا بڑا ملک جرمنی بھی شدید متاثر ہوا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جرمنی کی ریاست ہیسے کے وزیر خزانہ تھامس شیفر کی لاش ریلوے ٹریک کے قریب سے ملی ہے، پولیس نے ابتدائی طور پر معاملے کو خودکشی قرار دیا ہے۔


دوسری جانب ریاست کے چانسلر ولکر بوفیر کا کہنا ہے کہ تھامس شیفر نے ممکنہ طور پرکورونا وائرس سے پیدا ہونے والے معاشی بحران کے باعث خودکشی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ کورونا وائرس کے باعث ریاست میں پیداہونے والے معاشی بحران کی وجہ سے شدید پریشان تھے۔

واضح رہے کہ جرمنی کی ریاست ہیسے کا شمار جرمنی کی مضبوط اقتصادی ریاستوں میں ہوتا ہے اور یہاں جرمنی کا اقتصادی مرکز فرینکفرٹ بھی واقع ہے۔تھامس شیفر کا تعلق جرمن چانسلر اینجلا مرکل کی سیاسی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین سے تھا اور وہ گذشتہ 10 سال سے ریاست ہیسے کے وزیر خزانہ تھے۔

یاد رہے اس وقت دنیا میں کورونا وائرس کے مریضوں  کی تعداد ساڑھے سات لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے اور ہر گھنٹے یہ رفتار تیزی سے بڑھ رہی ہے،34 ہزار اموات ہوچکی ہیں،امریکا کورونا وائرس متاثرین میں پہلے نمبر پر آگیا ہے۔امریکی ڈاکٹر فائوچی کہتے ہیں کہ اس وائرس سے ایک لاکھ سے زائد امریکی مر سکتے ہیں۔

مزیدخبریں