قذافی بٹ: شہریوں کو گھروں میں بند رکھنے کیلئے حکومت کی حکمت عملی تیار، حکومت کی جانب سے مکمل لاک ڈاؤن کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔شہریوں کی جانب سے حکومتی ہدایات نہ ماننے پر بڑا فیصلہ کیا جا رہا ہے,
تفصیلات کے مطابق شہریوں کی جانب سے حکومتی ہدایات نہ ماننے پر بڑا فیصلہ کیا جا رہا ہے، حکومت کی جانب سے رواں ہفتے بڑے فیصلے پر عملدرآمد کیا جائے گا۔
کورونا کے خطرے کے پیش نظر شہریوں سے نمٹنے کیلئے نئی حکمت عملی تیارکی گئی ہے، پنجاب حکومت شہروں کو مختلف زونز میں تقسیم کرے گی، زونز کی تقسیم ٹاؤنز کی بنیاد پر ہوگی۔
زیادہ کیسز رپورٹ ہونے والے زون کو مکمل سیل کیا جائے گا، شہری ایک زون سے دوسرے زون میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔
پنجاب حکومت پہلے ہی ایسے علاقوں کو مکمل سیل کر رہی ہے جہاں زیادہ کیسز ہیں۔
یاد رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے منگل 24 مارچ صبح 9 بجے سے6 اپریل تکصوبے میں دو ہفتے کیلیے لاک ڈاون کا اعلان کیا تھا ان کا کہنا تھا کہ تمام شاپنگ مالزبندرہیں گے، سبزی منڈی اورکریانہ اسٹورز کھلے رہیں گے، فوڈسپلائی چین برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یاد رے کہ پنجاب کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے لگا ہے، صوبے میں مزید افراد اس موذی مرض کا شکار ہو گئے ۔ شہر لاہور میں تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 119 تک جا پہنچی ہے، پنجاب میں کورونا وائرس کے 591 کنفرم مریض ہیں، کورونا وائرس سے شہر میں 3 اموات ہو چکی ہیں، اس وقت میو ہسپتال میں 63 ، پی کے ایل آئی میں 17 ، سروسز میں چار، جبکہ گنگارام ، جناح ہسپتال میں بھی کورونا وائرس کے مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
ترجمان محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق شہر میں اور مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے بعد شہر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 119 ہو گئی، اب تک پنجاب میں کورونا وائرس سے 5 افراد ہلاک جبکہ 4 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں، پنجاب میں کورونا کے791 کنفرم مریض ہیں۔
پاکستان میں ہلاکتوں کی تعداد 11 ہے جن میں سے پانچ کا تعلق پنجاب، تین کا خیبر پختونخوا جبکہ ایک، ایک مریض سندھ، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں ہلاک ہوا ہے تاہم 25 افراد صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔
ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے ہدایت کی ہے کہ گزشتہ 14 روز میں متاثرہ ممالک سے آنے یا کنفرم مریضوں سے ملنے والے افراد گھر میں آئسولیشن اختیار کریں، آئسولیشن کے دوران علامات ظاہر ہونے کی صورت میں 1033 پر رابطہ کریں تاکہ محکمہ صحت کی ریپڈ رسپانس ٹیمیں مشتبہ مریض کو ہسپتال منتقل کر کے ٹیسٹ کروائیں۔