(سٹی 42) حضرت مادھو لعل حسین کے 431 ویں سالانہ عرس کی تقریبات کا آغاز ہو گیا، پاکستان بھر سے زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، میلہ کے موقع پر بہت بڑی آگ جلائی گئی ہے جس میں عقیدت مند موم بتیاں، تیل پھینک رہے ہیں اور منتیں مانگ رہے ہیں۔
لاہور میں پیدا ہونے والے درویش صفت شاہ حسین کو مادھو لعل حسین کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، مادھو لعل حسین کے عرس کو میلہ چراغاں سے منسوب کیا جاتاہے، اس لئے زائرین اور عقیدت مندوں کی بڑی تعداد دربار پر حاضری دے رہی ہے اور منتوں کی مناسبت سے چراغاں بھی کیا جا رہا ہے۔
شاہ حسین پنجابی زبان و ادب میں کافی کی صنف کے موجد ہیں، وہ پنجابی کے اولین شاعر تھے جنہوں نے ہجر و فراق کی کیفیات کے اظہار کے لیے عورت کی پرتاثیر زبان استعمال کی۔
پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے عرس کے موقع پر سخت سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں، داخلی و خارجی راستوں پر واک تھر و گیٹس نصب کیے گئے ہیں، زائرین کو 3 درجاتی حفاظتی حصار پر مبنی سکیورٹی فراہم کی جارہی ہے، مزار کے اطراف چھتوں پر سنائپرز بھی تعینات کیے گئے ہیں، آج عرس کے موقع پر لاہور میں مقامی تعطیل ہے۔