(سٹی42) عسکری الیون میں اپنے تین بچوں کو قتل کرنے والی سنگدل خاتون انیقہ نے کینٹ کچہری میں بیان بدل لیا۔
یہ خبر پڑھیں۔۔۔پاکستان کا دل لاہور بڑی تباہی سے بچ گیا
عسکری الیون میں 24 مارچ کو3معصوم بچوں کو قتل کر دیا گیا تھا، جن میں 10 سالہ زین العابدین، 60 سالہ کنیز فاطمہ اور 4 سالہ ابراہیم شامل تھے۔ پولیس نے انیقہ کے سابق شوہر قیصرامین باجوہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کرنے کے بعد تفتیش کے لیے بچوں کی والدہ اوراسکے آشنا حسین مصطفیٰ کو گرفتار کر لیا تھا۔دو روز قبل دوران تفتیش انیقہ نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے اپنے تینوں بچوں کے منہ پرجائے نماز رکھ کر مارا ہے لہٰذا بچوں کے قتل کے جرم میں اسکو سرعام پھانسی دی جائے۔
یہ خبر پڑھیں۔۔شہریوں کیلئے اچھی خبر، لاہور کا بڑا چوک ٹریفک کیلئے کھل گیا
آج ملزمہ انیقہ نے عدالت میں بیان بدل دیا، کہتی ہیں کہ اس کے بچوں کا قتل حسین نامی شخص نے کیا ہے، ملزمہ کے بیان پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے حسین مصطفیٰ کو تفتیش کے بعد عدالت پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے انیقہ کے جسمانی ریمانڈ میں چار روز کی توسیع کردی۔