(سٹی 42) بے سرو سامانی کے عالم میں پانچ روز سے سڑک پر بیٹھی پنجاب بھر کی لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مطالبات منظور نہ ہو سکے، مظاہرین نے دھرنے کا رخ چیئرنگ کراس سے وزیراعلیٰ ہاؤس اور میٹرو بس کی جانب کرنےکی دھمکی دیدی ۔
تفصیلات کے مطابق مال روڈ پر لیڈی ہیلتھ ورکرز کا احتجاج پانچویں روز بھی جاری ہے، دھرنے کے باعث مال روڈ پر ٹریفک کی روانی بدستور متاثر ہے، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔دھرنے میں شریک خواتین کبھی حکمرانوں کے خلاف شدید نعرے بازی کرتی ہیں تو کبھی ہاتھ اٹھا کر مطالبات کی منظوری کے لیے دعائیں کرتی نظر آتی ہیں۔لیڈی ہیلتھ ورکرز کا مطالبہ ہے کہ انہیں سروس اسٹرکچر دیا جائے، اسکیل تجربے کی بنیاد پر اپ گریڈ کیا جائے ۔
گزشتہ روز ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف، سی سی پی او امین وینس اور صوبائی وزیر قانون رانا ثنااللہ نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو منانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے۔
لیڈی ہیلتھ ورکرز کا کہنا تھا کہ اعلیٰ حکام نے غلط بیانی کی ہے، اب مذاکرات کے لئے نہیں آئیں گی جب تک سروس سٹرکچر ہاتھ میں نہیں دیا جاتا دھرنا جاری رہے گا ۔
دھرنے میں شریک خواتین کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت کی جانب سے چیئرنگ کراس دھرنے میں شریک خواتین کو وارننگ میسجز کیے جا رہے ہیں، جس میں کہا جا رہا ہے کہ لیڈی ہیلتھ ورکرزاحتجاج کا حصہ نہ بنیں ،دھرنےمیں شرکت پرلیڈی ہیلتھ ورکرزنتائج کی ذمہ دارخود ہوں گی۔