ویب ڈیسک : سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ آج اسمبلی میں بغیر شرمندگی کے سفید جھوٹ بولا جاتا ہے ۔
پارلیمنٹ کے عالمی دن پر ہونے والے سیمینار کے موقع پر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پارلیمانی نظام کے علاؤہ کسی دوسرے نظام کے تحت نہیں چل سکتا، اس نظام کی درستگی کی ضرورت ہے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس ہفتے میں دو دن بلایا جاتا ہے دو گھنٹے کے لئے، اجلاس صرف دن پورے کرنے کے لئے بلایا جاتا ہے، ہر اسمبلی تنزلی کا شکار ہورہی ہے، اسمبلی میں بیٹھے اکثر لوگ عوام کے منتخب کردہ نہیں ہوتے، اس مرتبہ اسمبلی میں غیر منتخب لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے جمہوریت کو قبول نہیں کیا۔ آج اسمبلی میں بغیر شرمندگی کے سفید جھوٹ بولا جاتا ہے۔ نیب قانون میں چار ترامیم آئی نیب پر کوئی فرق نہیں پڑا۔ آج ممبر منتخب ہوتا ہے کل اسے وزیر بنا دیا جاتا ہے، اسمبلی میں تین وزیر بھی نہیں ملیں گے جو اپنی وزارت کو سمجھ سکیں، آج وزارتوں کو بیوروکریٹس چلا رہے ہیں، اسمبلی کو وقت نہیں دیا جاتا، ممبرانِ اسمبلی اپنی تنخواہیں بڑھانے سے بھی ڈرتے ہیں، ممبر اسمبلی کے ہاس کوئی دفتر ، کوئی سٹاف موجود نہیں۔ بین الاقوامی دورے صرف سیر سپاٹوں کے لئیے کیے جاتے ہیں ۔