ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مزدور طبقے کی سنی گئی

سیکرٹری لیبر،سوشل سیکیورٹی ہسپتال،گورننگ باڈی،وزیر لیبر
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(رضوان نقوی) سیکرٹری لیبر لیاقت علی چٹھہ کی زیر صدارت پنجاب سوشل سکیورٹی کی 156ویں گورننگ باڈی کا اجلاس، 22ارب 49 کروڑ روپے کے سرپلس بجٹ کی منظوری دی گئی، ،مزدوروں اوراُن کے اہل خانہ کو سوشل سکیورٹی ہسپتالوں سے علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی کیلئے 11 ارب ننانوے کروڑ روپے مختص کردیئے گئے۔
وزیر لیبر نہ ہونے کے سبب ممبرز کے مشترکہ فیصلے کے بعد سیکرٹری لیبر نےگورننگ باڈی کے اجلاس کی صدارت کی -کمشنر پنجاب سوشل سکیورٹی حمیرہ اکرام و دیگر گورننگ باڈی کے ممبران اجلاس میں شریک ہوئے- گورننگ باڈی نے پنجاب سوشل سکیورٹی کے مالی سال 2022-23 کیلئے 22ارب 49 کروڑ روپے کے سرپلس بجٹ کی منظوری دے دی ۔

مزدوروں اوراُن کے اہل خانہ کو سوشل سکیورٹی ہسپتالوں سے علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی کیلئے 11ارب 99کروڑ روپے سے زائد مختص کرنے کی منظوری دی گئی،ایک ارب روپے سے زائد رقم ہسپتالوں اور ڈائریکٹورٹیس کے میڈیکل کیئر ونگ کیلئے مختص کی گئی۔20ارب 92کروڑ روپے سوشل سکیورٹی کنٹری بیوشن کی مد میں وصول کرنے کا ہدف مقرر کیاگیا۔
سیکرٹری لیبر لیاقت علی چھٹہ نے ورکرز کی رجسٹریشن کے عمل کو تیز کرکے 10لاکھ کا ہدف رواں سال پورا کرنے کی ہدایت کی۔حکومت پنجاب کی جانب سے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی بھی گورننگ باڈی نے منظوری دے دی ،سوشل سکیورٹی ہسپتالوں کے الیکٹرو میڈیکل آلات کی خریداری کیلئے 52کروڑ روپے مختص کرنے کی منظوری دی گئی۔
سوشل سکیورٹی ہسپتالوں اور ڈائریکٹوریٹس کی تعمیر کیلئے 5کروڑروپے مختص ،ورکرز کو سوشل سکیورٹی سے ملنے والی مالی مراعات کی مد میں بھی اضافہ کی منظوری دی گئی۔ گورننگ باڈی نے ہسپتال میں داخل مریضوں کیلئےکھانے کی رقم250 روپے سے بڑھا کر 350 روپے کرنے کی منظوری دے دی ۔محکمہ کی جانب سے 300 روپے اضافہ تجویز کیا گیا تھا، گورننگ باڈی نےمعذوری کی کم از کم پنشن کو 3437سے بڑھا کر 6ہزار روپے مقرر کرنے کی منظوری دی۔
سوشل سکیورٹی سے پنشن وصول کرنے والے ورکرز کی پنشن میں 10فیصد اضافہ کردیاگیا، سیکرٹری لیبر نے کہا کہ مزدوروں کے فائدہ کیلئے سوشل سکیورٹی کے قانون میں ترامیم خوش آئند ہے۔ لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ آئی ایل او کے تعاون سے لیبرقوانین میں ترامیم کر کے کابینہ سے منظوری کیلئے بھیجا جائے گا۔