(درنایاب) ایل ڈی اے میں پلاٹوں کی بندر بانٹ کی گونج نیب تک جاپہنچی، جوہر ٹاؤن میں مشکوک فائلوں پر ایگزیمپشن کے ذریعے قیمتی پلاٹوں کی ایلوکیشن پراسیس کی تحقیقات شروع کردی گئیں۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل ڈی اے کے ڈائریکٹوریٹ آف لینڈ ڈویلپمنٹ ون کیخلاف باقاعدہ تحقیقات شروع کردی ہیں، جوہر ٹاؤن میں مشکوک فائلوں پر ایگزیمپشن کے ذریعے پلاٹوں کی ایلوکیشن پراسیس کی تحقیقات شروع کی گئی ہیں، نیب نے ایل ڈی اے سے فائل پراسیس، ملکیت، زمین کی موجودگی کا مکمل ریکارڈ مانگا ہے۔
ذرائع کے مطابق 11 کنال کی ایگزیمپشن کا کیس مافیا کی بندر بانٹ کیساتھ شروع کرایا گیا، فائل پر پلاٹوں کی ایگزیمپشن پہلے ہی دی جاچکی ہے جبکہ ایوارڈ بھی جعلی ہے، جعلی پراسیس کے ذریعے فائل پر کروڑوں مالیت کے کنال کنال کے تین پلاٹ دیئے جانے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی آفس کا نام استعمال کرکے فائل پر ایگزیمپشن پراسیس شروع کرایا گیا، ڈائریکٹوریٹ آف لینڈ ڈویلپمنٹ ون کے کچھ افسران ایگزیمپشن کے حق میں نہیں تھے، تاہم ڈی جی آفس کا نام اور بے جا دباؤ سے فائل کی ایگزیمپشن کو پہیے لگ گئے۔
واضح رہے کہ نیب کو ایل ڈی اے میں جعلی ایوارڈ کے ذریعے پلاٹوں کی بندر بانٹ کی شکایات موصول ہوئیں تھیں۔