لاہور میں اکاؤنٹ ہیکنگ اور اے ٹی ایم فراڈ کیسز میں اضافہ

30 Jun, 2020 | 01:51 PM

Sughra Afzal

ٹیمپل روڈ ( عرفان ملک) شہرمیں بینک اکاؤنٹ ہیکنگ اور اے ٹی ایم کارڈ فراڈ کیسزمیں اضافہ، ایف آئی اے افسران کورونا وائرس کے ڈر سے گھروں میں بیٹھ گئے، صرف لاہور میں ہی شہری کروڑوں روپے سے محروم ہو گئے۔

ایف آئی اے حکام سٹاف کی کمی کا رونا روتے رہے جبکہ رواں سال ایک بھی بینکنگ فراڈ کا ملزم گرفتار نہ ہوسکا، شہری گھرمیں بیٹھے بیٹھے بینک اکاؤنٹ اور اے ٹی ایم فراڈ سے لٹنے لگے۔

ذرائع کے مطابق رواں سال میں ابتک 323 بینک اکاؤنٹ اوراے ٹی ایم کارڈ ہیکنگ کی وارداتیں رپورٹ ہوئیں، ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ تاحال کسی ایک بھی اے ٹی ایم ہیکر کو گرفتار نہیں کرسکا، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں شہری خوار ہونے لگے، شہریوں کی درخواستوں پر کاغذی کارروائی سے معاملات آگے نہ بڑھ سکے۔

فیصل ٹاؤن کے رہائشی فیصل کے اکاؤنٹ سے 1 لاکھ ستر ہزار روپے نکال لیے گئے، رقم کی ٹرانزایکشن کریم بلاک میں موجود اے ٹی ایم مشین سے ہوئی۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم میں تفتیشی افسران کی کمی ہے، موجود تفشیشی افسران پرکام کا لوڈ زیادہ ہونے کے باعث شہری خوار ہو رہے ہیں۔

علاوہ ازیں لاہور میں شہریوں سے اے ٹی ایم مشین کے پاس وارداتیں کرنے اور ڈیٹا ہیک کرنے والا گروہ سرگرم ہے، چند روز میں ہی پچاس سے زائد شہریوں کو لوٹ لیا گیا,بینک نے صارفین سے محتاط رہنے کی درخواست کرتے ہوئے قابل اعتبار اے ٹی ایم استعمال کرنے کی گزارش کی ہے۔ 

بینک حکام کا کہنا ہے کہ جب بھی اے ٹی ایم سے پیسے نکلوانے جائیں اور مشین میں کارڈ ڈالنے کی جگہ پر اگر آپ کو کچھ کاغذ پھنسے ہوئے دکھائی دیں تو مشین ہرگز استعمال نہ کریں، اگر کارڈ پھنس جائے اور اے ٹی ایم کے باہر سے کوئی شخص آپ کی مدد کیلئے اندر آئے تو اسے ہرگز اپنا پاسورڈ نہ بتائیں۔

مزیدخبریں