ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اینٹی باڈیز 3 ماہ میں بہت کم رہ جاتی ہیں: چینی تحقیق

اینٹی باڈیز 3 ماہ میں بہت کم رہ جاتی ہیں: چینی تحقیق
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (مانیٹرنگ ڈیسک) آن لائن ریسرچ جرنل ''نیچر میڈیسن'' کی حالیہ اشاعت میں تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کورونا کو شکست دینے والی اینٹی باڈیز 3 ماہ میں بہت کم رہ جاتی ہیں۔

کورونا وائرس سے متاثر ہوکر صحت یاب ہو جانے والے لوگ اپنا بلڈ پلازما عطیہ کرنے میں بالکل بھی دیر نہ کریں ورنہ ان کے خون میں کورونا وائرس کو شکست دینے والی اینٹی باڈیز صرف 2 سے 3 ماہ میں بہت کم رہ جائیں گی اور ان کا بلڈ پلازما مشکل ہی کسی دوسرے مریض کی جان بچا پائے گا۔

چینی سائنسدانوں نے کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے 74 افراد کا تین ماہ تک مطالعہ کیا جن میں سے 37 میں کورونا وائرس کی کوئی ظاہری علامات نہیں تھیں جبکہ 37 افراد کورونا وائرس سے بیمار پڑنے کے بعد صحت یاب ہوگئے تھے۔

دوسری جانب ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ  کورونا وائرس کا شکار جو افراد شدید بیماری کی حالت میں ہسپتالوں میں زیرِ علاج تھے، انہیں فوری طور پر پوسٹ ٹرامیٹک سٹریس ڈس آرڈر  کے لئے معائنہ کر انے کی ضرورت ہے، میڈیارپورٹس کے مطابق کووڈ ٹروما رسپانس ورکنگ گروپ جس کی سربراہی یونیورسٹی کالج لندن نے کی تھی اور اس میں جنوب مشرقی انگلینڈ کے ماہرین شامل تھے ان کا کہنا تھا کہ ایسے مریض جنہیں انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا تھا انہیں زیادہ خطرہ ہے۔

ماہرین کے مطابق ان افراد کا کم از کم ایک سال تک باقاعدہ چیک اپ ہونا چاہیے، ان میں سے ہزاروں افراد شدید بیمار تھے اس لیے انہیں پی ٹی ایس ڈی کے خطرے کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا۔

 

گروپ کی جانب سے کی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ماضی میں متعدی بیماری کے دوران شدید بیماری کا سامنا کرنے والے تقریبا 30 فیصد مریضوں میں پی ٹی ایس ڈی کی علامات پائی گئیں اس کے علاوہ انہیں ڈپریشن اور اضطراب کا بھی سامنا رہا۔

 

 

Shazia Bashir

Content Writer