ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تبدیلی سرکار نے گاڑی مالکان پر بجلیاں گرا دیں

تبدیلی سرکار نے گاڑی مالکان پر بجلیاں گرا دیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (علی ساہی) گاڑی خریدنا تو مشکل تھا ہی لیکن اب رکھنا بھی آسان نہیں، فنانس بل کے تحت یکم جولائی سے گاڑیوں کی ٹرانسفر، رجسٹریشن اور ٹوکن ٹیکس کے ساتھ ودہولڈنگ اور انکم ٹیکس فکس ریٹ کے بجائے فی سیٹ کے حساب سے ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

 ڈی جی ایکسائزنے تمام ڈائریکٹرز کو نئے ریٹس پر وصولی کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں، نئے فنانس بل کے مطابق گاڑی کی رجسٹریشن، ٹرانسفر فیس کے ساتھ فکس ٹیکس کے بجائے فی سیٹ کے حساب سے ودہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جائے گا، 851 سی سی سے 1000 سی سی تک کی گاڑیوں پرفائلر سے فی سیٹ 5 ہزار ، جبکہ نان فائلر سے فی سیٹ10 ہزار روپے ودہولڈنگ ٹیکس لیا جائے گا، یعنی چار سیٹوں والی گاڑی کے فائلر مالک سے 20 ہزار جبکہ نان فائلر سے 40 ہزار ودہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جائے گا، اس سے قبل 5 ہزار روپے فکس ودہولڈنگ ٹیکس لیا جاتا تھا۔

1001 سے 1300 سی سی کی گاڑیوں پر فائلر سے فی سیٹ ساڑھے 7ہزار جبکہ نان فائلر سے فی سیٹ 15 ہزار روپے ود ہولڈنگ ٹیکس لیا جائے گا، 1301 سے 1600 سی سی تک کی گاڑیوں پر فی سیٹ ساڑے بارہ ہزار جبکہ نان فائلر سے 25 ہزار روپے فی سیٹ ودہولڈنگ ٹیکس لیا جائے گا،1601 سے 1800 سی سی گاڑی پر فائلر سے ساڑھے 18 ہزار اور نان فائلر سے37 ہزار، 1801 سے لیکر 2000 تک کی گاڑیوں کا25 ہزار فائلر، نان فائلر سے 50 ہزار لیا جائے گا، جتنی بار بھی گاڑی ٹرانسفرہو گی اتنی دفعہ ودہولڈنگ ٹیکس کی وصولی یقینی بنائی جائے گی، ہر سال ٹوکن ٹیکس کیساتھ بھی اب انکم ٹیکس فی سیٹ کے حساب سے وصول کیا جائےگا۔

 یکم جولائی سے ایک ہزار ایک سی سی سے لیکر 1100سی سی تک 1500 روپے فی سیٹ فائلر سے جبکہ نان فائلر سے 3 ہزار ورپے انکم ٹیکس فی سیٹ وصول کیا جائے گا، 2000 سی سی اور بڑی گاڑیوں سے فائلر سے فی سیٹ 10 ہزار ٹوکن ٹیکس کے ساتھ انکم ٹیکس، جبکہ نان فائلرسے 20 ہزار روپے فی سیٹ انکم ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

نئے فنانس بل کے تحت ٹیکسز کی وصولی کے لیے ڈی جی ایکسائز نے سیکرٹری ایکسائز کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے، محکمہ ایکسائز کے مطابق نئے فنانس بل کے بعد محکمہ ایکسائز کو ریونیو کا ہدف حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ حکومت نے ود ہولڈنگ اورانکم ٹیکس کی وصولی کے لیے شرح میں غیرمتوقع اضافہ کردیا۔

Sughra Afzal

Content Writer