لاہور ہائیکورٹ اور اس کے علاقائی بنچز میں 2 ماہ کی عدالتی چھٹیاں ہوگی

30 Jun, 2018 | 06:32 PM

رانا جبران

ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ اور اس کے علاقائی بنچز میں دو جولائی سے 2 ماہ کی عدالتی چھٹیوں کا آغاز ہوگا، چھٹیوں کے پہلے ہفتے کے دوران مقدمات کی سماعت کے لیے دوسرا ججز روسٹر جاری کردیا گیا۔

سٹی 42 کے مطابق چھٹیوں کے پہلے ہفتے کے دوران مقدمات کی سماعت کے لئے پرنسپل سیٹ پر چھ ڈویزن اور 27 سنگل بنچ تشکیل دے دیے گئے۔ ڈویزن بنچ نمبر ایک میں چیف جسٹس اور جسٹس شہرام سرور چوہدری پیر اور منگل کو مقدمات سنیں گے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: احسن اقبال نے لاہور ہائیکورٹ کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے

ڈویزن بنچ نمبر ایک میں چیف جسٹس اور جسٹس عائشہ اے ملک بدھ اور جمعرات کو کیس سنیں گے۔ ڈویزن بنچ نمبر دو میں جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس سردار احمد نعیم، ڈویزن بنچ نمبر تین میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس عاطر محمود، ڈویزن بنچ نمبر چار میں جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس شاہد جمیل خان مقدمات کی سماعت کریں گے۔

ڈویزن بنچ نمبر پانچ میں جسٹس مس عالیہ نیلم اور جسٹس اسجد جاوید گورال جبکہ ڈویزن بنچ نمبر چھ میں جسٹس شمس محمود مرزا اور جسٹس شاہد کریم مقدمات کی سماعت کریں گے۔

خبر پڑھنا مت بھولئے:  شاہد خاقان عباسی نے تاحیات نااہلی کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا

پرنسپل سیٹ پر چیف جسٹس محمد یاورعلی سمیت ستائیس ججز سنگل بنچز کی حیثیت سے مقدمات سنیں گے۔ ان میں چیف جسٹس محمد یاورعلی، جسٹس محمد انوار الحق ، جسٹس سردار شمیم خان، جسٹس مامون رشید شیخ، جسٹس محمد فرخ عرفان خان، جسٹس محمد قاسم خان، جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی، جسٹس سید کاظم رضا شمسی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس ملک شہزاد احمد خان، جسٹس عائشہ اے ملک، جسٹس عاطر محمود، جسٹس شاہد بلال حسن اور جسٹس مس عالیہ نیلم شامل ہیں۔

یہ خبر بھی لازمی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ کا حکم،سرکاری افسران اور ملازمین کیلئے بری خبر

دوسری جانب جسٹس چوہدری مسعود جہانگیر، جسٹس سید شہباز علی رضوی، جسٹس شاہد جمیل خان، جسٹس فیصل زمان خان، جسٹس مسعود عابد نقوی بھی شامل ہیں۔

جسٹس شاہد کریم، جسٹس سردار احمد نعیم، جسٹس شہرام سرور چوہدری، جسٹس ساجد محمود سیٹھی، جسٹس اسجد جاوید گورال اور جسٹس مزمل اختر شبیر بھی پرنسپل سیٹ پر سنگل بنچ کی حیثیت سے مقدمات کی سماعت کریں گے۔ لاہورہائیکورٹ میں عدالتی چھٹیوں کے دوران درخواست ضمانتوں، حبس بےجاکیسز، حکم امتناعی سمیت صرف اہم کیسز کی سماعت ہوگی۔

مزیدخبریں