سٹی42: سیوریج کے نظام کے انہدام، گلیوں کی ٹوٹ پھوٹ اور پبلک پارکس کی بربادی نے لہور کے حسن کو گہنا کر رکھ دیا۔ شہریوں کو درپیش سیوریج، ٹوٹی پھوٹی گلیوں اور تباہ حال پبلک پارکس کے مسائل کو انتظامیہ معمولی سمجھ کر نظر انداز کرتی آ رہی ہے جس کے نتیجہ میں یہ مسائل اتنے بدنما ہو چکے ہیں کہ اب یہ لاہور کے خوبصورت چہرے کے حسن پر حاوی ہوتے دکھائی دیتے ہیں۔
کئی علاقوں میں تو یہ مسائل شہریوں کو اتنا زِچ کر رہے ہیں کہ وہ حکومت اور انتظامیہ کی توجہ حاصل کرنے کے لئے احتجاجی مظاہرے کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔
طفیل کالونی ہربنس پورہ میں احتجاج
اقصیٰ سجاد: طفیل کالونی ہربنس پورہ کے رہائشی علاقہ کی بدترین صورتحال کے باعث سراپا احتجاج بن گئے۔مظاہرین کا کہنا ہے ایک عرصے سے پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔ گٹروں کے ڈھکن غائب ہونے سے حادثات معمول بن گئے ہیں۔
مظاہرین کا کہنا ہےکہ دس سال سے رہائشی اپنی مدد آپ کے تحت مسائل حل کرنے کی کوششیں کرنے پر مجبور ہیں ۔لیکن اب ہم اتنی استطاعت نہیں رکھتے کہ علاقے کی صورتحال بہتر کر نے کے لئے اپنی جیب سے خرچ کر کے مزید جتن سکیں ۔
گھروں کے اندر سیوریج کا گندا پانی جمع ہو جاتا ہے، گلیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار اور گٹروں کے ڈھکن تک غائب ہیں ۔مکینوں کا مزید کہنا ہے کہ کئی سالوں سے انتظامیہ کی عدم توجہی کے باعث انہیں اطلاع دینا چھوڑ دیا ہے۔ گھروں میں گندا پانی آنے سے بچے بیمار ہورہے ہیں۔
سبز پیر میں تباہ شدہ سیوریج سے زندگی مفلوج
رومیل الیاس: شاہدرہ کا علاقہ سبز پیر مین بازار بیگم کوٹ سیوریج مسائل کا گڑھ بن گیا ۔ گلیوں میں جمع سیوریج پانی نے علاقے کا نظام زندگی مفلوج کر کے رکھ دیا ۔
بیگم کوٹ شاہدرہ کا علاقہ سبز پیر مین بازار عرصہ دراز سے بدترین سیوریج مسائل سے دوچار ہے۔ دیرینہ سیوریج مسائل کے باعث د کانداروں، علاقہ مکینوں اور راہگیروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ کئی سالوں سے یہ علاقہ انتظامیہ کی نظروں سے اوجھل ہے ۔سیوریج پانی جمع رہنے کے باعث روڈ ٹوٹ پھوٹ کر تباہ ہوچکی ہے۔ جگہ جگہ گہرے کھڈے ہیں جن میں پانی جمع ہے جس سے آمد و رفت متاثر ہوتی ہے اور پیدل چلنے والوں کو ازیت کا سامنا رہتا ہے۔
سیوریج کے پانی کی بدبو نے ماحول تعفن زدہ کر رکھا ہے جس سے سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے علاقے مچھروں کی بھرمار ہے اور لوگ بیمار پڑ رہے ہیں ۔۔ مکینوں نے مطالبہ کیا کہ اعلیٰ حکام نوٹس لے کر درپیش دیرینہ سیوریج مسائل حل کر ائیں۔
گورو مانگٹ پارک ویرانہ کا منظر پیش کرنے لگا
فاطمہ خان: گرومانگٹ روڈ گلبرگ تھری کاپارک کسی ویران علاقےکامنظرپیش کرنےلگا۔ پارک میں جگہ جگہ غلاظت اور گندگی کے ڈھیر لگے ہیں۔ کہنے کو یہ پارک ہے لیکن یہاں گھاس ،پودے غائب ہیں۔ شہری کہتے ہیں کہ پارک ان کے لئے نوگوایریابن گیاہے
گلبرگ تھری گرومانگٹ روڈ کےعلاقےکا پارک انتظامیہ کی لاپرواہی کے سبب تباہ حالی کا شکار ہے۔صفائی ستھرائی کے نامناسب انتظامات کے باعث پارک اجڑ گیا ہے۔
رہائشی نہ واک کے لئے جاسکتے ہیں، نہ ہی بچے اس پارک میں کھیل کودسکتےہیں۔ بچوں کے لئے لگائے گئے جھولے بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔شہریوں کاکہناہے گندگی اور غلاظت کے ڈھیر لگ گئےہیں۔ پبلک پارک میں بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔
جلو پارک مین روڈ گندانالہ بن کر رہ گئی
مہر علی اکبر: جلو پارک مین روڈ سیوریج کی ناقص صورتحال کے باعث نالے کا منظر پیش کرنے لگی۔۔ ناقص سیوریج نظام کی وجہ سے پیدل گزرنا بھی محال ہوگیا۔
جلو پارک مین روڈ سیوریج کی ناقص صورتحال کے باعث نالے کا منظر پیش کرنے لگی۔ ناقص سیوریج نظام کی وجہ سے مکینوں اور راہگیروں کا پیدل گزرنا بھی محال ہوگیا۔
سیوریج کا پانی اکٹھا ہونے کے باعث کاروباری سرگرمیاں بھی معطل ہو گئی ہیں۔مکینوں کا کہنا ہے بارہا شکایات کے باوجود کوئی بات سننے کو تیار نہیں۔ ناقص سیوریج نظام کی وجہ سے بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔
علاقہ کے مکینوں نے انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ سیوریج کے نظام کو ٹھیک کیا جائے۔
گوپال پورہ کے مکین سیاستدانوں کی وعدہ فراموشی پر سراپا احتجاج
رومیل الیاس: مناواں کا علاقہ گوپال پورہ انتظامی نظروں سے اوجھل ہو کر مسائل کی آماجگاہ بن گیا ۔ بنیادی سہولیات سے محروم علاقہ مکین منتخب سیاسی نمائندوں کی وعدہ خلافی اور انتظامی اداروں کی غفلت کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔
گوپال پورہ مناواں کے مکینوں نے علاقے میں بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کیا۔ خواتین نے درپیش مسائل پر کہا کہ منتخب سیاسی نمائندوں نے بنیادی سہولیات کی فراہمی کے وعدے پر ووٹ لیا مگر کامیاب ہو کر دوبارہ نہیں آئے ۔
تباہ حال گلیوں ،سیوریج کے مسائل اور صاف پانی کی قلت نے جینا محال کر رکھا ہے۔ علاقے میں بکھری گندگی اور غلاظت نے ماحول تعفن زدہ کر رکھا ہے جس سے سانس لینا بھی دشوار ہے۔ غیر انسانی ماحول میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
گوپال پورہ کے مکینوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب درپیش مسائل کا نوٹس لے کر علاقے میں بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں
آمنہ پارک ہنجروال انتظامیہ کی لاپرواہی کی بھینٹ چڑھ گیا۔ پارک میں جمع سیوریج کا پانی تالاب کا منظر پیش کرنے لگا۔ جگہ جگہ موجود گندگی کے ڈھیر تعفن اور آلودگی میں اضافہ کا باعث بننے لگے۔ پ
ہنجروال کا آمنہ پارک تفریح کے مرکز کی بجائے بیماری کی آماجگاہ
آمنہ پارک ہنجروال انتظامیہ کی غفلت کے باعث تباہ ہو کر رہ گیا۔ پارک میں سیوریج کا جمع پانی تالاب کا منظر پیش کرنے لگا۔ عرصہ دراز سے جمع پانی کو کائی لگ گئی۔ پارک کی گھاس پیلی پڑ گئی، سبزہ کی خوبصورتی بھی ماند پڑ گئی۔
پارک گندگی اور سیوریج کے پانی کے باعث تعفن، مچھروں اور آوارہ جانوروں کا مسکن بن گیا۔ پارک کی بیرونی دیواریں اور جنگلے بھی ٹوٹ پھوٹ گئے جبکہ جھولوں کا بھی نام و نشان بھی مٹ گیا۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے پارک تفریحی سرگرمیوں کی بجائے بیماریوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ پارک کی ابتر صورتحال کے باعث بچے سڑک پر کھیلنے پر مجبور ہیں۔ انتظامیہ سے اپیل ہے کہ پارک سے سیوریج کے پانی کی نکاسی کو یقینی بنا کر اس کی خوبصورتی کو بحال کرے۔