محکمہ  اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر میں 25 ارب 59 کروڑ کی مالی بے ضابطگیوں 

30 Jul, 2024 | 08:56 PM

 علی رامے :  محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر میں 25 ارب 59 کروڑ کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے ۔اسپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر میں فراڈ، فنڈز کی ہیرا پھیری کی رپورٹ جاری کردی گئی ۔
آڈیٹر جنرل نے مالی سال 23 -24 اور 22-23 کی رپورٹ میں بتایا ہے کہ محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر نے 2 ارب 81 کروڑ روپے کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں ۔محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ میں ادویات کی خریداری میں 5 ارب 87 کروڑ کی مالی بے ضابطگیاں پائی گئیں ۔ہیومن ریسورسز کی مد میں 9 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیاں رپورٹ ہوئیں ۔

ٹیکسز کی چھوٹ ،نان ریکوری اور حکومت کی منظوری کے بغیر 16 ارب کے اخراجات کیے گیے ۔ کنٹریکٹرز کو ٹیکس کی چھوٹ اور نان ریکوری پر 1 ارب 43 کروڑ کا نقصان خزانے کو پہنچایا گیا ۔محکمہ اسپیشلائزڈ نے غیر قانونی طور پر 45 کروڑالاؤنسز کی مد میں ادا کیےہیں۔

پنجاب پروکیورمنٹ قانون کو نظرانداز کرکے 4 ارب 80 کروڑ روپے کی خریداری کی گئی۔لوکل پرچیزرز سے غیر قانونی طور 45 کروڑ کی ادویات خریدی گئیں ہیں۔ڈریپ کے ساتھ رجسٹرڈ نہ ہونے والی کمپنیوں سے 2 کروڑ روپے کی ادویات بھی خریدیں گئیں۔سٹوروں میں 55کروڑ کی ادویات کا ریکارڈ موجود نہیں۔ ہسپتالوں میں پارکنگ اور کینٹین کے غیر قانونی ٹھیکے دے کر خزانے کو 22 کروڑ کا نقصان پہنچایا گیا۔کوٹ خواجہ سعید ہسپتال سے 60 لاکھ مالیت کی ادویات چوری ہوئیں مگر ریکوری نہ ہوسکی ۔

مزیدخبریں