سٹی42: مصنف خلیل الرحمٰن قمر ہنی ٹریپ اور اغواء برائے تاوان کیس پر آج انسداد دہشتگردی عدالت میں سماعت کی گئی، عدالت نے ملزمہ آمنہ عروج کا مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ۔
انسدادِ دہشتگردی عدالت میں ملزمہ آمنہ عروج کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر آج عدالت میں پیش کیا گیا، تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزمہ سے موبائل برآمد کر لیا گیا ہے اگر عدالت مزید دو روز کا جسمانی ریمانڈ دے گی تو ملزمہ سے مغوی سے بھیجی رقم برآمدکر لی جائے گی، تفتیشی افسر کی اس استدعا کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے فاضل عدالت نے ملزمہ آمنہ عروج کا مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا ہے۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج خالد ارشد نے ہنی ٹریپ کیس کی سماعت کی، عدالت نے ملزمہ سے استفسار کیا کہ کیا چھینی گئی رقم آپ کے پاس ہے؟ جس کے جواب میں خاتون ملزمہ کا کہنا تھا کہ رقم حسن شاہ اور ذیشان میں نسے کسی ایک کے پاس ہو سکتی ہے۔
خلیل الرحمن قمر کے وکیل مدثر چوہدری ایڈووکیٹ نے فاضل عدالت سے استدعا کی کہ ملزمہ آمنہ عروج کا دیگر ملزمان سے قریبی تعلق ہے ملزمہ سب ملزمان کو جانتی ہے جس کی بنا پر تفتیش کیلئے مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
ملزمہ آمنہ عروج نے عدالت میں رونا شروع کر دیا ، ملزمہ کا کہنا تھا کہ میری تین بہنیں ہیں میں واحد کمانے والی ہوں میرے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے دل کرتا ہے میں مر جاؤں یا عدالت کے باہر خودکشی کر لوں، پہلے مجھے حسن شاہ نےبلیک میل کیا اور پھر خلیل الرحمن نے بھی بلیک میل کیا ہے۔
ملزمہ کا کہنا تھا کہ اب تو ویڈیو وائرل ہوگئی ہے اور ہر پلیٹ فارم پر موجود ہے، وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح خلیل الرحمن مجھے تعلقات کیلئے اصرار کر رہا ہے، ملزمہ کا کہنا تھا کہ حسن شاہ میرا منہ بولا بھائی بنا ہوا تھا اس کو علم تھا خلیل الرحمن مجھے بلیک میل کر رہا تھا، خلیل الرحمن اور حسن شاہ دونوں طاقت ور لوگ ہیں ان کے درمیان میں پھنس گئی ہوں حسن شاہ نے میری ویڈیو وائرل کر دی ہے جس میں خلیل الرحمن میری ساتھ تعلقات کیلئے اصرار کر رہا ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ آمنہ عروج اور حسن شاہ سمیت دیگر نے خلیل الرحمن قمر کو تاوان کیلیے اغوا کیا،خلیل الرحمن قمر سے ملزمان نے ایک کروڑ تاوان کا مطالبہ کیا،ملزمان نے مغوی کے بینک اکاؤنٹ سے دو لاکھ 78 ہزار نکالےتھے۔
ملزمہ نے عدالت کو بیان دیا کہ میں نے خلیل الرحمن کو اپنے فلیٹ پر بلایا مگر اغوا نہیں کیا، پراپرٹی ڈیلر حسن شاہ نے اغوا کا منصوبہ بنایا تھا، خلیل الرحمن مجھے لالچ بھی دیتے تھے کہ میرے ساتھ تعلقات قائم کرو آپ بہت ترقی کریں گی آپ کو ماڈلنگ اور اداکارہ میں ترقی دلاؤں گا، جب میں نے حسن شاہ کو اس بارے بتایا تو اس نے خلیل الرحمن کو اغوا کرلیا۔
یاد رہے کہ خلیل الرحمٰن قمر کو 15 جولائی کو اغوا کیا گیا تھا جہاں اغواکاروں نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور تاوان میں بھاری رقم وصول کرنے کے بعد انہیں چھوڑ دیا، تاہم چند دن خاموش رہنے کے بعد 21 جولائی کو انہوں نے مقدمہ درج کروادیا۔