(عثمان الیاس)لاہور ہائیکورٹ نے قتل کے سزا یافتہ مجرم محمد حسن الیاس کو بری کرنے کی اپیل مسترد کردی، جسٹس محمد امجد رفیق نے 17 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق تہرے قتل کیس کے مجرم کی سزا برقرار رکھتےعدالت نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے مجرم کی اپیل خارج کی، عدالت نے شریک 9 ملزمان کو بری کرنے کے فیصلے کو بھی درست قرار دے دیا، فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ کیس کے ٹرائل کے دوران موقع واردات پر مرکزی ملزم کا ہونا ثابت ہوا ہے جبکہ شریک ملزمان موقع واردات پر موجود نا پائے گے۔
فیصلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس کے اعلی افسران نے 9 ملزمان کی موقع واردات پر نا ہونے کی تصدیق کی،شریک نو ملزمان کے خلاف مدعی نے استغاثہ دائر کیا جبکہ مدعی نے مقدمہ درج ہونے کے نو دن بعد استغاثہ دائر کیا لیکن نو شریک ملزمان کے خلاف ٹھوس شوائد نا پائے گے،فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ مقدمے مدعی کے مطابق 35 گولیاں فائر ہوئی جبکہ موقع ورادت سے ایک خول برآمد بھی نہیں ہوسکا۔
فرانزک کی رپورٹ کے مطابق ایک پستول سے فائرنگ ہوئی اور پولیس نے مال مقدمے میں ایک پستول ہی برآمد کیا جبکہ زخمی رفعت بی بی کو موقع کا گواہ نہیں بنایا گیا، فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ زخمی خاتون دونوں پارٹیوں کی رشتے دار تھی جس کے باعث وہ گواہ نہیں بنی ،سزا یافتہ ملزم کے خلاف پراسکیوشن کے پاس ٹھوس شوائد موجود ہیں۔
ٹرائل کورٹ نے مرکزی ملزم کو تہرے قتل کیس میں قانون کے مطابق پوری پوری سزا سنائی ملزم محمد حسن الیاس کے خلاف تھانہ فیصل آباد پولیس نے 2011 میں مقدمہ درج کیا،اور ملزم پر محمد شریف ،زینب بی بی اور شازیہ مقدس کو قتل کرنے کا الزام ہے۔