ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عدالت کا مقتولہ نور مقدم کے والد کو آج ہی وکیل مقرر کرنے کا حکم

Noor Muqadam
کیپشن: Noor Muqadam
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد کی عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی درخواستِ ضمانت پر دلائل کے لیے 4 اگست کی تاریخ مقرر کر دی جبکہ مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم کو آج ہی وکیل مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔

ایڈیشنل سیشن جج محمد سہیل نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی، جج نے سوال کیا کہ اس کیس میں مقدمے کا تفتیشی افسر کون ہے؟ سرکاری وکیل ساجد چیمہ نے بتایا کہ ابھی مقدمے کا تفتیشی افسر لاہور میں ہے، فائل بھی اس کے پاس ہے، تفتیشی افسر ویڈیو کا فرانزک کرانے کے لیے لاہور گیا ۔

مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم عدالت میں پیش ہوئے، جن کی وکیل کرنے کے لیے مہلت کی استدعا منظور کر لی گئی، مدعی شوکت علی مقدم نے عدالت سے استدعا کی کہ ابھی وکیل کرنا ہے، جس کے لیے مجھے پیر تک کا وقت دیا جائے۔

جج نے انہیں حکم دیا کہ آپ آج ہی وکیل کر کے وکالت نامہ جمع کرائیں تاکہ اس کو ریکارڈ پر لایا جا سکے، اس وقت سماجی حلقوں میں اس کیس پر کافی زیادہ بات چیت ہو رہی ہے۔ نور مقدم قتل کیس میں قانونی اخراجات برداشت کرنے کے لیے آن لائن پیلٹ فارم ’گو فنڈ می‘ پر بنایا گیا پیج کیس کی پیروی کرنے والی ٹیم اور نور کے خاندان کی گزارش پر بند کر دیا گیا ہے۔ اس فنڈ میں، جو کہ امریکہ میں مقیم مقدم خاندان کے ایک عزیز کی جانب سے بنایا گیا تھا، اب تک تقریباً 50 ہزار ڈالر جمع ہو چکے تھے۔

واضح رہے کہ 20جولائی کو پاکستان کے سابق سفیر کی 28سالہ بیٹی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کر دیا گیا تھا ، مقتولہ کے والد کی مدعیت میں ملزم ظاہر جعفر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جو کہ مقامی تاجر کا بیٹا ہے جبکہ  پولیس نے ملزم کو جائے وقوعہ سے مبینہ طور پر رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا تھاجو اس وقت ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں ہے، ملزم ظاہر جعفر نے ‏نور مقدم کو قتل کرنے کا اعتراف بھی کر لیا، پولیس نے مقتولہ پر تشدد کے ویڈیو شواہد حاصل کرلیے۔ 

Sughra Afzal

Content Writer